Tafseer-e-Madani - At-Talaaq : 9
فَذَاقَتْ وَبَالَ اَمْرِهَا وَ كَانَ عَاقِبَةُ اَمْرِهَا خُسْرًا
فَذَاقَتْ : تو اس نے چکھا وَبَالَ : وبال اَمْرِهَا : اپنے کام کا وَكَانَ عَاقِبَةُ : اور ہے انجام اَمْرِهَا : اس کے کام کا خُسْرًا : ناکامی
سو انہوں نے چکھا وبال اپنے کئے کا اور انجام کار ان کا معاملہ بڑے ہی خسارے (اور سخت نقصان) کا تھا2
[ 32] منکروں کے لیے عذاب شدید تیار۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ سو ارشاد فرمایا گیا اور صاف وصریح طور پر ارشاد فرمایا گیا کہ اللہ ان کے لیے تیار کر رکھا ہے ایک بڑا ہی سخت عذاب۔ اتنا سخت عذاب اور اس قدر ہولناک کہ اس دنیا میں اس کی کوئی نظیر نہیں ہوسکتی جیسا کہ دوسری جگہ ارشاد فرمایا گیا کہ فیومئذ لا یعذب عذابہ احد، ولا یوثق وثاقہ احد۔ (الفجر 25، 26 پارہ 30) سو اللہ کے نازل کردہ دین حق کی ناقدری اور اس سے اعراض و روگردانی والعیاذ باللہ باعث ہلاکت و تباہی اور دراین کا خسارہ ہے پس صحت و سلامتی اور فوزوفلاح اور حقیقی فوز و فلاح سے سرفرازی کا راستہ وہی اور صرف وہی ہے جو اللہ اور اس کے رسول نے بتایا ہے اس کی اتباع و پیروی میں دراین کی سعادت و سرخروئی کا سامان ہے اور اس سے اعراض و روگردانی میں دنیا آخرت کی ہلاکت و تباہی اور دائمی محرومی ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اور ہر اعتبار سے اپنی پناہ میں رکھے اور ہمیشہ اور ہر حال میں اپنی رضا کی راہوں پر چلنا نصیب فرمائے۔ آمین ثم آمین، یارب العالمین، ویا اکرم الاکرمین وارحم الراحمین۔
Top