Madarik-ut-Tanzil - An-Noor : 14
وَ لَوْ لَا فَضْلُ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ وَ رَحْمَتُهٗ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ لَمَسَّكُمْ فِیْ مَاۤ اَفَضْتُمْ فِیْهِ عَذَابٌ عَظِیْمٌۚۖ
وَلَوْلَا : اور اگر نہ فَضْلُ اللّٰهِ : اللہ کا فضل عَلَيْكُمْ : تم پر وَرَحْمَتُهٗ : اور اس کی رحمت فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَالْاٰخِرَةِ : اور آخرت لَمَسَّكُمْ : ضرور تم پر پڑتا فِيْ مَآ : اس میں جو اَفَضْتُمْ : تم پڑے فِيْهِ : اس میں عَذَابٌ : عذاب عَظِيْمٌ : بڑا
اور اگر دنیا اور آخرت میں تم پر خدا کا فضل اور اس کی رحمت نہ ہوتی تو جس بات کا تم چرچا کرتے تھے اس کی وجہ سے تم پر بڑا (سخت) عذاب نازل ہوتا
14: وَلَوْ لَا فَضْلُ اللّٰہِ عَلَیْکُمْ وَرَحْمَتُہٗ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ لَمَسَّکُمْ فِیْ مَآ اَفَضْتُمْ فِیْہِ عَذَابٌ عَظِیْمٌ (اگر دنیا و آخرت میں اللہ تعالیٰ کا فضل و رحمت تم پر نہ ہوتی تو جس حرکت میں تم پڑگئے تھے اس میں تم پر سخت عذاب واقع ہوتا) لولاؔ یہ شئی کے امتناع کیلئے ہے دوسری چیز کے وجود کے سبب۔ بخلاف اس کے جو پہلے گزرا ہے مطلب یہ ہوا کہ اگر میں نے تم پر دنیا میں قسم قسم کی نعمتوں کو عنایت کرنے کا فیصلہ نہ کیا ہوتا۔ جس میں سے ایک یہ ہے کہ ہم مجرمین کو مہلت دیتے ہیں تاکہ توبہ کی طرف لوٹ آئیں اور آخرت میں ہم عفو و مغفرت کردیں۔ تو جس افک والی بات میں تم مبتلا ہوگئے تھے اس پر جلد عذاب تم پر نازل ہوتا۔ محاورئہ عرب ہے افاض فی الحدیث وفاض واندفع کسی بات میں گھس جانا۔
Top