Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Madarik-ut-Tanzil - An-Noor : 31
وَ قُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغْضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِهِنَّ وَ یَحْفَظْنَ فُرُوْجَهُنَّ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَ لْیَضْرِبْنَ بِخُمُرِهِنَّ عَلٰى جُیُوْبِهِنَّ١۪ وَ لَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَهُنَّ اِلَّا لِبُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اٰبَآئِهِنَّ اَوْ اٰبَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اَبْنَآئِهِنَّ اَوْ اَبْنَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ اَوْ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اِخْوَانِهِنَّ اَوْ بَنِیْۤ اَخَوٰتِهِنَّ اَوْ نِسَآئِهِنَّ اَوْ مَا مَلَكَتْ اَیْمَانُهُنَّ اَوِ التّٰبِعِیْنَ غَیْرِ اُولِی الْاِرْبَةِ مِنَ الرِّجَالِ اَوِ الطِّفْلِ الَّذِیْنَ لَمْ یَظْهَرُوْا عَلٰى عَوْرٰتِ النِّسَآءِ١۪ وَ لَا یَضْرِبْنَ بِاَرْجُلِهِنَّ لِیُعْلَمَ مَا یُخْفِیْنَ مِنْ زِیْنَتِهِنَّ١ؕ وَ تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ جَمِیْعًا اَیُّهَ الْمُؤْمِنُوْنَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ
وَقُلْ
: اور فرما دیں
لِّلْمُؤْمِنٰتِ
: مومن عورتوں کو
يَغْضُضْنَ
: وہ نیچی رکھیں
مِنْ
: سے
اَبْصَارِهِنَّ
: اپنی نگاہیں
وَيَحْفَظْنَ
: اور وہ حفاظت کریں
فُرُوْجَهُنَّ
: اپنی شرمگاہیں
وَلَا يُبْدِيْنَ
: اور وہ ظاہر نہ کریں
زِيْنَتَهُنَّ
: زپنی زینت
اِلَّا
: مگر
مَا
: جو
ظَهَرَ مِنْهَا
: اس میں سے ظاہر ہوا
وَلْيَضْرِبْنَ
: اور ڈالے رہیں
بِخُمُرِهِنَّ
: اپنی اوڑھنیاں
عَلٰي
: پر
جُيُوْبِهِنَّ
: اپنے سینے (گریبان)
وَلَا يُبْدِيْنَ
: اور وہ ظاہر نہ کریں
زِيْنَتَهُنَّ
: اپنی زینت
اِلَّا
: سوائے
لِبُعُوْلَتِهِنَّ
: اپنے خاوندوں پر
اَوْ
: یا
اٰبَآئِهِنَّ
: اپنے باپ (جمع)
اَوْ
: یا
اٰبَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ
: اپنے شوہروں کے باپ (خسر)
اَوْ اَبْنَآئِهِنَّ
: یا اپنے بیٹے
اَوْ اَبْنَآءِ بُعُوْلَتِهِنَّ
: یا اپنے شوہروں کے بیٹے
اَوْ اِخْوَانِهِنَّ
: یا اپنے بھائی
اَوْ
: یا
بَنِيْٓ اِخْوَانِهِنَّ
: اپنے بھائی کے بیٹے (بھتیجے)
اَوْ
: یا
بَنِيْٓ اَخَوٰتِهِنَّ
: یا اپنی بہنوں کے بیٹے (بھانجے)
اَوْ نِسَآئِهِنَّ
: یا اپنی (مسلمان) عورتیں
اَوْ مَا مَلَكَتْ
: یا جن کے مالک ہوئے
اَيْمَانُهُنَّ
: انکے دائیں ہاتھ (کنیزیں)
اَوِ التّٰبِعِيْنَ
: یا خدمتگار مرد
غَيْرِ اُولِي الْاِرْبَةِ
: نہ غرض رکھنے والے
مِنَ
: سے
الرِّجَالِ
: مرد
اَوِ الطِّفْلِ
: یا لڑکے
الَّذِيْنَ
: وہ جو کہ
لَمْ يَظْهَرُوْا
: وہ واقف نہیں ہوئے
عَلٰي
: پر
عَوْرٰتِ النِّسَآءِ
: عورتوں کے پردے
وَلَا يَضْرِبْنَ
: اور وہ نہ ماریں
بِاَرْجُلِهِنَّ
: اپنے پاؤں
لِيُعْلَمَ
: کہ جان (پہچان) لیا جائے
مَا يُخْفِيْنَ
: جو چھپائے ہوئے ہیں
مِنْ
: سے
زِيْنَتِهِنَّ
: اپنی زینت
وَتُوْبُوْٓا
: اور تم توبہ کرو
اِلَى اللّٰهِ
: اللہ کی طرف ( آگے)
جَمِيْعًا
: سب
اَيُّهَ الْمُؤْمِنُوْنَ
: اے ایمان والو
لَعَلَّكُمْ
: تاکہ تم
تُفْلِحُوْنَ
: فلاح (دوجہان کی کامیابی) پاؤ
اور مومن عورتوں سے بھی کہہ دو کہ وہ بھی اپنی نگاہیں نیچی رکھا کریں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کیا کریں اور اپنی آرائش (یعنی زیور کے مقامات) کو ظاہر نہ ہونے دیا کریں مگر جو اس میں سے کھلا رہتا ہو اور اپنے سینوں پر اوڑھنیاں اوڑھے رہا کریں اور اپنے خاوند اور باپ اور خسر اور بیٹوں اور خاوند کے بیٹوں اور بھائیوں اور بھتیجوں اور بھانجوں اور اپنی (ہی قسم کی) عورتوں اور لونڈیوں غلاموں کے سوا نیز ان خدام کے جو عورتوں کی خواہش نہ رکھیں یا ایسے لڑکوں سے جو عورتوں کے پردے کی چیزوں سے واقف نہ ہوں (غرض ان لوگوں کے سوا) کسی پر اپنی زینت (اور سنگار کے مقامات) کو ظاہر نہ ہونے دیں اور اپنے پاؤں (ایسے طور سے زمین پر) نہ ماریں کہ (چھنکار کی آواز کانوں میں پہنچے اور) ان کا پوشیدہ زیور معلوم ہوجائے اور (مومنو ! ) سب خدا کے آگے توبہ کرو تاکہ تم فلاح پاؤ
غض بصر کا حکم عورتوں کو : 31: وَقُلْ لِّلْمُؤْمِنٰتِ یَغضُضْنَ مِنْ اَبْصَارِھِنَّ وَیَحْفَظْنَ فُرُوْجَھُنَّ (اور ایمان والی عورتوں سے کہہ دیں کہ وہ بھی اپنی نگاہوں کو نیچا رکھیں اور اپنی شرمگاہوں کی حفاظت کریں) ۔ عورتوں کو غض بصر کا حکم دیا گیا ہے عورت کو جائز نہیں کہ اجنبی مرد کے ناف سے لے کر گھٹنوں کے نچلے حصہ پر نگاہ ڈالے اور اگر دل کے اندر خواہش پیدا ہو تو سرے سے عورت اپنی نگاہ کو بند کرلے۔ اور عورت اجنبی مرد کے اس جسمانی حصہ پر نگاہ ڈال سکتی ہے۔ جتنے حصہ پر اجنبی مرد دوسرے مرد کے جسم پر ڈال سکتا ہے۔ اجنبیوں سے نگاہ کا نیچا کرلینا ہی اولیٰ ہے۔ تاکہ فتنہ میں مبتلا نہ ہو۔ آیت میں غضِ ابصار کو حفاظت فروج پر مقدم کیا کیونکہ نگاہ تو زناکا قاصد ہے اور برائی کا مقدمۃ الجیش ہے۔ محبت کا بیج بدنظری ہے۔ اظہار ِزینت کی ممانعت : وَلَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَھُنَّ (اور وہ عورتیں اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں) الزینۃؔ سے مراد وہ چیزیں ہیں جن کو عورت تزین کیلئے استعمال کرتی ہے۔ مثلاً زیورات، یا سرمہ یا خضاب وغیرہ۔ مطلب یہ ہے کہ زینت کے مقامات کو عورتیں ظاہر نہ کریں اس لئے کہ بعینہٖ زینت کا اظہار اور وہ زیورات وغیرہ ہیں تو جائز ہے پس مراد اس سے مقامات زینت ہی ہیں۔ نمبر 3۔ ان زیورات کا اظہار جبکہ وہ اپنے مقامات پر سجے ہوں تاکہ وہ مقامات ظاہر ہوں نہ یہ کہ بعینہٖ زیورات ظاہر ہوں۔ مقامات زینت سر، کان، گردن، سینہ، بازو، کلائیں، پنڈلیاں اور ان کے زیورات تاج، بالی، ہار، باز وبند، جڑائو پیٹ، کنگن، پازیب۔ اِلَّا مَا ظَھَرَ مِنْہَا (مگر جو اس میں سے کھلا رہتا ہو) مگر وہ حصہ جس کے متعلق عادت و طبیعت ظاہر کرنے کی ہو۔ اور وہ چہرہ، ہتھیلیاں، دونوں قدم۔ ان کو چھپانے میں واضح تنگی ہے۔ عورت کیلئے اس سے کوئی چارہ کار نہیں کہ اپنے ہاتھ سے کام کاج کرتی ہے اور چہرے کو کھولنا خصوصاً فیصلوں اور گواہیوں اور نکاح میں مجبوری ہے اور راستوں پر آنے جانے کیلئے قدموں کا ظاہر ہونا ضروری ہے خاص طور پر وہ عورتیں جو ان میں سے فقیر و محتاج ہیں۔ وَلْیَضْرِبْنَ (اور وہ ڈال لیں) اور وہ رکھ لیں اہل عرب کہتے ہیں ضربت بیدی علی الحائط۔ جبکہ ہاتھ کو دیوار پر رکھا جائے۔ بِخُمُرِھِنّ (اپنی اوڑھنیاں) خمر جمع خمار کی ہے۔ عَلٰی جُیُوْبِھِنَّ (اپنے گریبانوں پر ) ۔ قراءت : مدنی، بصری، عاصم نے خمر جیم سے پڑھا ہے۔ زمانہ جاہلیت میں اہل عرب کے رواج میں ان کے گریبان کھلے ہوتے تھے جس سے سینہ اور اس کے اردگرد کا حصہ نظر آتا تھا۔ اور عورتیں اوڑھنیاں پچھلی جانب کو لٹکا دیتی تھیں جس سے سینہ کھلا رہ جاتا اسلام نے آکر ان کو حکم دیا کہ وہ اپنی اوڑھنیاں اگلی جانب لٹکائیں تاکہ سینہ ڈھانپ جائے۔ وَلَا یُبْدِیْنَ زِیْنَتَھُنَّ (وہ اپنی زینت کو ظاہر نہ کریں) ۔ یعنی مقامات زینت جو کہ چھپے ہوئے ہوں۔ مثلاً سینہ پنڈلی، سر وغیرہ۔ اِلَّا لِبُعُوْلَتِھِنَّ (مگر اپنے خاندوں کیلئے) بعول جمع بعل کی ہے۔ اَوْاٰبَآ ئِھِنَّ (یا اپنے باپوں کیلئے) اس میں اجداد بھی داخل ہیں۔ اَوْاٰبَآ ئِ بُعُوْلَتِھِں َّ (یا اپنے خاندوں کے باپ) اس لئے کہ وہ محارم بن چکے۔ اَوْاَبْنَآپہِنَّ (یا اپنے بیٹوں کیلئے) اس میں پوتے اور نواسے سب شامل ہیں۔ اَوْ اَبْنَآ ئِ بُعُوْلَتِھِنَّ (یا اپنے خاوندوں کے بیٹے) اس لئے کہ وہ بھی محارم بن چکے۔ اَوْاِخوَا نِھِنَّ اَوْبَنِیْ اِخْوَانِھِنَّ اَوْبَنِیْ اَخَوٰتِھِنَّ (یا اپنے بھائیوں کیلئے یا اپنے بھتیجوں کیلئے یا اپنے بھانجوں کیلئے) اس میں ان کی اولاد دراولاد اور تمام محارم مثلاً چچا، ماموں وغیرہ دلالت النص سے شامل ہیں۔ اَوْنِسَآپھِنَّ (یا اپنی عورتوں کیلئے) یعنی آزاد عورتیں نساء کا لفظ مطلقًا حرائر پر بولا جاتا ہے۔ اَوْمَامَلَکَتْ اَیْمَانُھُنَّ (یا جن کے مالک ان کے دائیں ہاتھ ہوں) یعنی باندیاں لیکن عورت کے غلام کیلئے جائز نہیں وہ اپنی مالکہ کے ان مواضع پر نظر ڈالے۔ خواہ وہ غلام خصی ہو یا عنین یا فحل۔ قول سعید بن مسیب سورة نور کی آیت سے دھوکا میں نہ پڑجانا وہ لونڈیوں کے متعلق ہے غلاموں کے متعلق نہیں۔ حضرت عائشہ ؓ کے متعلق مروی ہے کہ انہوں نے غلام کیلئے اپنی آقا کے ان مقامات پر نظر ڈالنا درست قرار دیا ہے۔ اَوِالتَّابِعِیْنَ غَیْرِ اُوْلِی الْاِرْبَۃِ مِنَ الرِّجَالِ (یا ان مردوں پر جو طفیلی کے طور پر رہتے ہوں اور ان کو ذرا توجہ نہ ہو) قراءت : شامی اور یزید اور ابوبکر نے استثناء کی وجہ سے نصب پڑھا ہے یا حال کی بناء پر منصوب قرار دیا اور دیگر قراء نے بدل کی وجہ سے جرؔ پڑھا ہے یا وصفیت کی وجہ سے مجرور قرار دیا ہے۔ اولی الاربہؔ سے مراد جن کو عورتوں کی طرف حاجت نہ ہو۔ ایک قول : یہ ہے اس سے مراد وہ لوگ ہیں جو گھروں میں اس لئے رہتے ہیں تاکہ بچاکھچا کھانا کھائیں اور ان کو عورتوں کی طرف میلان نہیں رہا ہے۔ خواہ کم عقل ہونے کی وجہ سے عورتوں کے کسی معاملے کو نہیں جانتے یا نیک صالح بوڑھے ہیں یا نا مرد یا خصی یا ہجڑے ہیں۔ ایک اثر یہ ہے کہ اس سے مراد مقطوع الذکر ہیں۔ مگر قول اول ہی درست ہے۔ نحو : من الرجال یہ حال ہے۔ اَوِالطِفْلِ الَّذِیْنَ (یا وہ بچے) الطفل جنس ہے بہتر یہ ہے کہ اس سے مراد جمع لی جائے۔ لَمْ یَظْھَرُوْا عَلٰی عَوْرٰتِ النِّسَآئِ (جوعورتوں کے پردہ کی باتوں سے ناواقف ہوں) ان کو شہوت نہ ہونے کی وجہ سے عورتوں کے بھید کی اطلاع نہ ہو۔ ظھر علی الشئی سے لیا گیا جبکہ وہ مطلع ہو۔ یا ابھی تک وطی پر قدرت کا زمانہ نہ آیا ہو۔ اس صورت میں یہ ظھر علی فلان سے ہوگا جبکہ اس پر قوت حاصل ہوجائے۔ وَلَا یَضْرِبْنَ بِاَرْ جُلِھِنَّ لِیُعْلَمَ مَایُخْفِیْنَ مِنْ زِیْنَتِھِنَّ (اور اپنے پائوں زمین پر نہ ماریں کہ ان کا چھپا ہوا زیور معلوم ہو جائے) عورت چلتے ہوئے زمین پر پائوں مارتی تاکہ اس کے پازیب کی آواز سنائی دے۔ اور لوگوں کو معلوم ہوجائے کہ وہ پازیب پہننے والی ہے۔ چناچہ عورتوں کو اس بات سے روک دیا گیا کیونکہ زینت والی چیز کی آواز کا سننا خود اس کے ظاہر کرنے کی طرح ہے۔ اسی لئے زیورات کی آواز کو وسواسؔ کہتے ہیں : وَتُوْبُوْا اِلٰی اللّٰہِ جَمِیْعًا اَیُّہَ الْمُؤْمِنُوْنَ (اے مسلمانو ! تم سب کے سب اللہ تعالیٰ سے توبہ کرو) قراءت : شامی نے یاءؔ کی اتباع میں ہٗ کو بھی ضمہ سے پڑھا اور الف کو التقائے ساکنین کی وجہ سے گرایا ہے دیگر قراء نے فتحہ پڑھا ہے کیونکہ اس کے بعد اصل کے لحاظ سے الف ہے۔ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنََ (تاکہ تم کامیاب ہوجائو۔ ) حقیقت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے اوامرو نواہی کی تعمیل میں کوئی بندہ سہو و تقصیر سے پاک نہیں خواہ اس کے لئے وہ کتنی ہی کوشش کرے۔ اس لئے اللہ تعالیٰ نے تمام مسلمانوں کو توبہ کا حکم فرمایا اور جب تو بہ کرلیں تو کامیابی کی امید لگائیں کہا گیا ہے کہ سب سے زیادہ توبہ کی اس کو ضرورت ہے جس کے وہم میں یہ بات ہے کہ اس کو توبہ کی ضرورت نہیں۔ مسئلہ : آیت کے ظاہر سے معلوم ہو رہا ہے کہ گناہ ایمان کے منافی نہیں۔
Top