Madarik-ut-Tanzil - An-Noor : 44
یُقَلِّبُ اللّٰهُ الَّیْلَ وَ النَّهَارَ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَعِبْرَةً لِّاُولِی الْاَبْصَارِ
يُقَلِّبُ اللّٰهُ : بدلتا ہے اللہ الَّيْلَ : رات وَالنَّهَارَ : اور دن اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَعِبْرَةً : عبرت ہے لِّاُولِي الْاَبْصَارِ : آنکھوں والے (عقلمند)
اور خدا ہی رات اور دن کو بدلتا رہتا ہے اہل بصارت کے لئے اس میں بڑی عبرت ہے
44: یُقَلِّبُ اللّٰہُ الَّیْلَ وَالنَّھَارَ (اللہ تعالیٰ دن اور رات کو الٹ پلٹ کرتا ہے) لمبائی اور چھوٹائی کے مختلف ہونے کے ساتھ پھیرتا ہے ایک دوسرے کے پیچھے آنا : اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ (بیشک اس میں) بادلوں کے اس ملنے اور بارش اور سردی کے اتارنے، دن اور رات کے آنے جانے میں نشانیاں ہیں۔ لَعِبْرَۃً لِّاُولِی الْاَبْصَارِ (البتہ عبرت ہے آنکھوں والوں کے لیے) عقل مندوں کیلئے۔ آیات کا ربط : ربوبیت باری تعالیٰ پر دلائل ذکر فرمائے۔ نمبر 1۔ آسمان و زمین میں ان کی تسبیح کا ذکر کیا۔ نمبر 2۔ جو ان کے مابین اڑنے والے ہیں ان کا تسبیح کرنا اور اس سے دعا کرنا مذکور ہوا۔ نمبر 3۔ بادلوں کو مسخر کرنا الی آخرہٖ یہ وجود باری تعالیٰ پر واضح دلائل ہیں اور غور و تدبیر کرنے والے کیلئے اللہ تعالیٰ کی صفات کو واضح کرنے والے نشانات ہیں۔ پھر ایک اور دلیل اس انداز سے ذکر فرمائی۔
Top