Madarik-ut-Tanzil - Al-Ankaboot : 19
اَوَ لَمْ یَرَوْا كَیْفَ یُبْدِئُ اللّٰهُ الْخَلْقَ ثُمَّ یُعِیْدُهٗ١ؕ اِنَّ ذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ یَسِیْرٌ
اَوَ : کیا لَمْ يَرَوْا : نہیں دیکھا انہوں نے كَيْفَ : کیسے يُبْدِئُ : ابتداٗ کرتا ہے اللّٰهُ : اللہ الْخَلْقَ : پیدائش ثُمَّ يُعِيْدُهٗ : پھر دوبارہ پیدا کریگا اس کو اِنَّ : بیشک ذٰلِكَ : یہ عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر يَسِيْرٌ : آسان
کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ خدا کس طرح خلقت کو پہلی بار پیدا کرتا پھر (کس طرح) اسکو بار بار پیدا کرتا رہتا ہے یہ خدا کو آسان ہے
19: اَوَلَمْ یَرَوْا کَیْفَ یُبْدِیُٔ اللّٰہُ الْخَلْقَ (کیا ان لوگوں کو معلوم نہیں کہ اللہ تعالیٰ مخلوق کو کس طرح پہلی بار پیدا کرتا ہے) ۔ قراءت : حفص کے علاوہ دیگر کوفی قراء نے ترَوْا پڑھا ہے۔ اولم یروا کا مطلب یہ ہے انہوں نے یہ بات دیکھی اور جانی ہے۔ ثُمَّ یُعِیْدُہٗ (پھر وہی اس کا اعادہ کرے گا) ۔ اس کا عطف یبدیٔ پر نہیں۔ اور نہ ہی اس پر رؤیت واقع ہونے والی ہے۔ بلکہ اس کا عطف اولم یروا کیف یبدیٔ الخلق پر ہے۔ اور یبدیٔ موت کے بعد اعادہ کے وقوع کی خبر ہے۔ جیسا کہ اس آیت میں کیف بدأ الخلق ثم اللّٰہ ینشیٔ النشأۃ الاخرۃ (العنکبوت : 20) نظر بدء پر ہے انشاء پر نہیں۔ اِنَّ ذٰلِکَ (بیشک یہ اعادہ) عَلَی اللّٰہِ یَسِیْرٌ (اللہ تعالیٰ پر آسان ہے) ۔
Top