Madarik-ut-Tanzil - Yaseen : 60
اَلَمْ اَعْهَدْ اِلَیْكُمْ یٰبَنِیْۤ اٰدَمَ اَنْ لَّا تَعْبُدُوا الشَّیْطٰنَ١ۚ اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌۙ
اَلَمْ اَعْهَدْ : کیا میں نے حکم نہیں بھیجا تھا اِلَيْكُمْ : تمہاری طرف يٰبَنِيْٓ اٰدَمَ : اے اولاد آدم اَنْ : کہ لَّا تَعْبُدُوا : پرستش نہ کرنا الشَّيْطٰنَ ۚ : شیطان اِنَّهٗ : بیشک وہ لَكُمْ : تمہارا عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ : دشمن کھلا
اے آدم کی اولاد ہم نے تم کو کہہ نہیں دیا تھا کہ شیطان کو نہ پوجنا وہ تمہارا کھلا دشمن ہے
60: اَلَمْ اَعْھَدْ اِلَیْکُمْ یٰبَنِیْ ٰادَمَ (اے اولاد آدم ! کیا میں نے تم کو تاکید نہیں کردی تھی کہ تم) اَنْ لَّا تَعْبُدُوا الشَّیْطٰنَ اِنَّہٗ لَکُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ (شیطان کی عبادت نہ کرنا وہ تمہارا کھلا دشمن ہے) العھدؔ وصیت، عرب کہتے ہیں۔ عہد الیہ اذاوصاہ، اللہ تعالیٰ کے عہد سے مراد جو دلائل عقلیہ پیدا کئے اور دلائل نقلیہ کتابوں میں اتارے عبادۃ الشیطانؔ وسوسہ اندازی اور تزین میں شیطان کی طاعت۔
Top