Madarik-ut-Tanzil - An-Nisaa : 169
اِلَّا طَرِیْقَ جَهَنَّمَ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًا١ؕ وَ كَانَ ذٰلِكَ عَلَى اللّٰهِ یَسِیْرًا
اِلَّا : مگر طَرِيْقَ : راستہ جَهَنَّمَ : جہنم خٰلِدِيْنَ : رہیں گے فِيْهَآ : اس میں اَبَدًا : ہمیشہ وَكَانَ : اور ہے ذٰلِكَ : یہ عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر يَسِيْرًا : آسان
ہاں دوزخ کا راستہ جس میں وہ ہمیشہ (جلتے) ہیں گے۔ اور یہ (بات) خدا کو آسان ہے۔
آیت 169 : وَلَا لِیَہْدِ یَہُمْ طَرِیْقًا اِلَّا طَرِیْقَ جَہَنَّمَ خٰلِدِیْنَ فِیْہَآ اَبَداً ط وَکَانَ ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیْرًا ( اور نہ ان کو کوئی راستہ دکھائے گا سوائے جہنم کے راستہ کے جس میں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ اور یہ اللہ تعالیٰ پر آسان ہے) یعنی ان کو ہمیشہ کے لئے جہنم میں رکھنا اس کے لئے آسان ہے۔ تقدیر عبارت اس طرح : یعاقبہم خالدین۔ وہ ان کو خلود کی سزا دے گا۔ یہ حال مقدرہ ہے۔ یہ دونوں آیات ان لوگوں کے متعلق ہیں۔ جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ جانتے ہیں کہ ان کی موت کفر پر آئے گی۔
Top