Madarik-ut-Tanzil - An-Nisaa : 26
یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُبَیِّنَ لَكُمْ وَ یَهْدِیَكُمْ سُنَنَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ وَ یَتُوْبَ عَلَیْكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌ حَكِیْمٌ
يُرِيْدُ : چاہتا ہے اللّٰهُ : اللہ لِيُبَيِّنَ : تاکہ بیان کردے لَكُمْ : تمہارے لیے وَيَهْدِيَكُمْ : اور تمہیں ہدایت دے سُنَنَ : طریقے الَّذِيْنَ : وہ جو کہ مِنْ قَبْلِكُمْ : تم سے پہلے وَيَتُوْبَ : اور توجہ کرے عَلَيْكُمْ : تم پر وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا حَكِيْمٌ : حکمت والا
خدا چاہتا ہے کہ (اپنی آیتیں) تم سے کھول کھول کر بیان فرمائے اور تم کو (اگلے لوگوں کے طریقے بتائے) اور تم پر مہربانی کرے اور خدا جاننے والا (اور) حکمت والا ہے
آیت 26 : یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُبَیِّنَ لَکُمْ (اللہ تعالیٰ چاہتے ہیں کہ وہ تمہارے لئے کھول کر بیان کرے) اصل اس طرح ہے یرید اللّٰہ ان یبین لکم اللہ تعالیٰ تمہارے سامنے بیان کرنا چاہتے ہیں۔ ارادئہ تبیین کو پختہ کرنے کے لئے لام کو بڑھا دیا۔ جیسا کہ لا ابالک میں اَبْ کی طرف اضافت میں تاکید بڑھا دی گئی۔ مطلب آیت کا یہ ہوا اللہ تعالیٰ چاہتے ہیں۔ کہ وہ کھول کر بیان کردیں وہ مصالح جو تم پر مخفی ہیں اور وہ عمدہ اعمال جو معلوم نہیں۔ وَیَہْدِیَکُمْ سُنَنَ الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِکُمْ (اور تمہاری راہنمائی کر دے ان لوگوں کے راستے کی طرف جو تم سے پہلے ہوئے) یعنی پہلے انبیاء ( علیہ السلام) اور صالحین کے راستے اور وہ طریقے جن پر وہ اپنے دین کے سلسلہ میں چلے۔ تاکہ تم ان کی اقتداء کرو۔ وَیَتُوْبَ عَلَیْکُمْ (اور تمہاری توبہ قبول کرے) اور تمہیں ان باتوں میں جن میں مخالفت ہوجائے توبہ کی توفیق دے۔ وَاللّٰہُ عَلِیْمٌ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی مصالح سے واقف ہیں۔ حَکِیْمٌ (اور حکمت والے ہیں) ان باتوں میں جو ان کے لئے مشروع کی ہیں۔
Top