Mafhoom-ul-Quran - Al-Faatiha : 4
مٰلِكِ یَوْمِ الدِّیْنِؕ
مَالِكِ : مالک يَوْمِ : دن الدِّينِ : بدلہ
وہ بدلہ کے دن کا مالک ہے۔
تشریح : اس آیت میں اقرار حاکمیت ہے، اور دو لفظوں میں عقیدہ قیامت و آخرت دلیل کے ساتھ بیان کردیا گیا ہے۔ بدلہ کا دن کیا ہے ؟ اللہ نے تمام نعمتیں، برکتیں اور آسائشیں انسان کو دے کر کھلا نہیں چھوڑ دیا بلکہ اس کے امتحان کا دن بھی مقرر کردیا ہے۔ انسان کو نیکی اور بدی کے راستے بتا دیئے ہیں اور پھر ہمارے تمام اعمال، خیالات اور نیتوں کے اوپر ریکارڈنگ کا نظام قائم کردیا ہے کہ جو ہمارا ہر لمحہ محفوظ کئے جارہا ہے۔ اس لئے کہ ایک دن اللہ تعالیٰ نے مقرر کر رکھا ہے کہ جب ہم سب انسان اپنے ٹیپ کئے ہوئے اعمال کے ساتھ اللہ کے حضور پیش کئے جائیں گے اور وہی دن جزاء کا دن کہلاتا ہے۔ انسان فیصلہ کرتے ہوئے بھول چوک کا شکار ہوسکتا ہے، مگر اللہ کا انصاف بڑا ہی صاف کھرا ہے اور مکمل ہوگا۔ اس دن کی تیاری اس دنیا میں ہی نیک اعمال، نیک خیالات اور نیک راہیں اختیار کرنے سے ہوسکتی ہے اس دنیا کی زندگی ہی ہمیں جنت یا دوزخ کا حق دار بنائے گی اس لئے مال کو مناسب طریقہ سے استعمال کریں، والدین، استاد اور بزرگوں کی عزت کریں، نماز پڑھیں زکوٰۃ دیں اور کبھی جھوٹ نہ بولیں کسی کو نقصان نہ پہنچائیں غیبت چوری، حق تلفی اور گناہوں سے بچیں ہر وقت حساب کے دن کا خیال ذہن میں رکھیں اور اللہ سے مدد مانگتے رہیں جیسا کہ اگلی آیت میں بتایا گیا ہے۔
Top