Tafseer-e-Majidi - Al-Kahf : 12
ثُمَّ بَعَثْنٰهُمْ لِنَعْلَمَ اَیُّ الْحِزْبَیْنِ اَحْصٰى لِمَا لَبِثُوْۤا اَمَدًا۠   ۧ
ثُمَّ : پھر بَعَثْنٰهُمْ : ہم نے انہیں اٹھایا لِنَعْلَمَ : تاکہ ہم دیکھیں اَيُّ : کون۔ کس الْحِزْبَيْنِ : دونوں گروہ اَحْصٰى : خوب یاد رکھا لِمَا لَبِثُوْٓا : کتنی دیر رہے اَمَدًا : مدت
پھر ہم نے انہیں اٹھایا تاکہ ہم معلوم کریں کہ (ان) دونوں گروہوں میں کون گروہ (اس حالت میں) رہنے کی مدت سے زیادہ واقف ہے،13۔
13۔ جب وہ لوگ اس خارق عادت نیند سے جاگے تو ان میں آپس میں یہ بحث شروع ہوگئی کہ ہمیں سوتے ہوئے کتنی مدت گزری (آیت) ” بعثنھم “۔ اس گہری طویل نیند سے انہیں بیدار کیا۔ (آیت) ” لنعلم “ ‘۔ یعنی تاکہ ہم اپنے اس علم کو خلق کے روبروہی مشاہدۃ وعیانا لے آئیں۔ اے لنظھرلھم ماعلمناہ من امرھم (بحر) (آیت) ” الحزبین “۔ دو گروہوں سے مراد یا تو وہی اصحاب کہف کے اندر کے دو گروہ ہیں۔ یا ایک طرف وہ جاگنے والے اصحاب کہف اور دوسری طرف ان کے معاصر اہل شہر، اور جمہور اسی طرف گئے ہیں۔ وقال ابن عطیۃ والظاھر ان الحزب الواحد ھم الفتیۃ اے ظنوا بعثھم قلیلا والحزب الثانی ھم اھل المدینۃ الذین بعث الفتیۃ علی عھدھم وھذا قول الجمھور من المفسرین (بحر)
Top