Tafseer-e-Majidi - Al-Kahf : 13
نَحْنُ نَقُصُّ عَلَیْكَ نَبَاَهُمْ بِالْحَقِّ١ؕ اِنَّهُمْ فِتْیَةٌ اٰمَنُوْا بِرَبِّهِمْ وَ زِدْنٰهُمْ هُدًىۗۖ
نَحْنُ : ہم نَقُصُّ : بیان کرتے ہیں عَلَيْكَ : تجھ سے نَبَاَهُمْ : ان کا حال بِالْحَقِّ : ٹھیک ٹھیک اِنَّهُمْ : بیشک وہ فِتْيَةٌ : چند نوجوان اٰمَنُوْا : وہ ایمان لائے بِرَبِّهِمْ : اپنے رب پر وَزِدْنٰهُمْ هُدًى : اور ہم نے اور زیادہ دی انہیں۔ ہدایت
ہم ہی ان کا قصہ آپ سے ٹھیک ٹھیک بیان کرتے ہیں،14۔ یہ لوگ چندنوجوان تھے جو اپنے پروردگار پر ایمان لائے تھے اور ہم نے انہیں ہدایت میں ترقی دی تھی،15۔
14۔ (اس افراط وتفریط، مبالغہ بیانی، وحاشیہ آرائی سب سے الگ کرکے جو عام طور سے اس قصہ سے متعلق شائع ہوچکی تھی) 15۔ (کہ وہ تثلیث کے بجائے حسب تعلیم مسیح (علیہ السلام) توحید ہی پر قائم رہے) (آیت) ” امنوا بربھم “۔ یعنی اپنے وقت کی باطل پرستیوں کو چھوڑ انہوں نے دین توحید اختیار کیا۔
Top