Tafseer-e-Majidi - Al-Kahf : 16
وَ اِذِ اعْتَزَلْتُمُوْهُمْ وَ مَا یَعْبُدُوْنَ اِلَّا اللّٰهَ فَاْوٗۤا اِلَى الْكَهْفِ یَنْشُرْ لَكُمْ رَبُّكُمْ مِّنْ رَّحْمَتِهٖ وَ یُهَیِّئْ لَكُمْ مِّنْ اَمْرِكُمْ مِّرْفَقًا
وَاِذِ : اور جب اعْتَزَلْتُمُوْهُمْ : تم نے ان سے کنارہ کرلیا وَ : اور مَا يَعْبُدُوْنَ : جو وہ پوجتے ہیں اِلَّا اللّٰهَ : اللہ کے سوا فَاْوٗٓا : تو پناہ لو اِلَى : طرف میں الْكَهْفِ : غار يَنْشُرْ لَكُمْ : پھیلادے گا تمہیں رَبُّكُمْ : تمہارا رب مِّنْ : سے رَّحْمَتِهٖ : اپنی رحمت وَيُهَيِّئْ : مہیا کرے گا لَكُمْ : تمہارے لیے مِّنْ : سے اَمْرِكُمْ : تمہارے کام مِّرْفَقًا : سہولت
پھر جب تم انہیں بھی چھوڑ چکے اور ان معبودان غیر اللہ کو بھی، تو اب (فلاں) غار میں چل کر پناہ لوتم پر تمہارا پروردگار اپنی رحمت پھیلا دے گا اور تمہارے کام میں کامیابی کا سامان درست کردے گا،19۔
19۔ یہ سب گفتگو اہل توحید کے آپس میں بہ طور مشورہ ہورہی ہے۔ (آیت) ” اعتزلتموھم “۔ میں ضمیر ” ھم “۔ انہیں مشرک قوموں کی جانب ہے۔ (آیت) ” فاؤا الی الکھف “۔ فلاں غار میں چل کر پناہ لو، کہ وہاں حکومت کے جو ور ستم سے بھی امن ملے گا اور اپنے طور پر ذکر و عبادت بھی بہ اطمینان و فراغت ہوسکے گی (آیت) ” ینشر۔۔۔ مرفقا “۔ مخلص اہل توحید کا تکیہ واعتماد اپنے پروردگار کی رحمت و ربوبیت پر اسی طرح ہوتا ہے۔
Top