Tafseer-e-Majidi - Al-Kahf : 20
اِنَّهُمْ اِنْ یَّظْهَرُوْا عَلَیْكُمْ یَرْجُمُوْكُمْ اَوْ یُعِیْدُوْكُمْ فِیْ مِلَّتِهِمْ وَ لَنْ تُفْلِحُوْۤا اِذًا اَبَدًا
اِنَّهُمْ : بیشک وہ اِنْ يَّظْهَرُوْا : اگر وہ خبر پالیں گے عَلَيْكُمْ : تمہاری يَرْجُمُوْكُمْ : تمہیں سنگسار کردیں گے اَوْ : یا يُعِيْدُوْكُمْ : تمہیں لوٹا لیں گے فِيْ : میں مِلَّتِهِمْ : اپنی ملت وَلَنْ تُفْلِحُوْٓا : اور تم ہرگز فلاح نہ پاؤ گے اِذًا : اس صورت میں اَبَدًا : کبھی
کہ اگر وہ تمہاری خبر پالیں گے تو تمہیں سنگسار کرڈالیں گے یا تمہیں اپنے طریقہ میں پھر کرلیں گے اور اگر ایسا ہوا تو پھر کبھی تمہیں فلاح نہ ہوگا،30۔
30۔ (اور تم شرک و ارتداد کی ملعونیت ونحوست کے چکر میں پڑے رہو گے) (آیت) ” انھم “۔ یعنی شرک اہل شہر یا مشرک اہل حکومت۔ (آیت) ” یرجموکم “۔ سزائے سنگساری دنیا کی قدیم ترین سزاؤں میں سے ہے اور اس پر تاریخ کی شہادت موجود ہے کہ شہنشاہ ڈس سیس (دقیانوس) کے زمانہ میں جو مشرک مسیحیت اختیار کرلیتے تھے وہ مرتد سمجھے جاتے اور شدید ترین عقوبت کے مستحق قرار پاتے۔ (آیت) ” اویعیدوکم فی ملتھم “۔ یعنی یہ بت پرست حکومت ترغیب سے یا ترہیب سے، طمع یا خوف کے پھندے لگا کر تمہیں پھر دین توحید سے بچلا کر دین شرک میں واپس لے لیں گے۔ (آیت) ” ولن تفلحوا اذا ابدا “۔ یعنی جب ملت کفر میں شریک و شامل ہوگئے تو پھر تو فلاح دنیا وآخرت سے محرومی ہی رہے گی، اے ان رجعتم الی دینھم لن تسعدوا فی الدنیا ولا فی الاخرۃ (کبیر)
Top