Tafseer-e-Majidi - Al-Kahf : 52
وَ یَوْمَ یَقُوْلُ نَادُوْا شُرَكَآءِیَ الَّذِیْنَ زَعَمْتُمْ فَدَعَوْهُمْ فَلَمْ یَسْتَجِیْبُوْا لَهُمْ وَ جَعَلْنَا بَیْنَهُمْ مَّوْبِقًا
وَيَوْمَ : اور جس دن يَقُوْلُ : وہ فرمائے گا نَادُوْا : بلاؤ شُرَكَآءِيَ : میرے شریک (جمع) الَّذِيْنَ : اور وہ جنہیں زَعَمْتُمْ : تم نے گمان کیا فَدَعَوْهُمْ : پس وہ انہیں پکاریں گے فَلَمْ يَسْتَجِيْبُوْا : تو وہ جواب نہ دیں گے لَهُمْ : انہیں وَجَعَلْنَا : اور ہم بنادیں گے بَيْنَهُمْ : ان کے درمیان مَّوْبِقًا : ہلاکت کی جگہ
اور (یادرکھو) وہ دن جب (اللہ) فرمائے گا (اب) پکارو میرے شریکوں کو جنہیں تم مانا کرتے تھے،78۔ بس وہ انہیں پکاریں گے لیکن وہ انہیں جواب ہی نہ دیں گے اور ہم ان کے درمیان ایک آڑ کردیں گے،79۔
78۔ یعنی اپنی امداد واعانت کے لئے بلاؤ (آیت) ” شرکآء ی “۔ یعنی وہ تمہارے پندار کے مطابق میرے شریک خدائی تھے۔ 79۔ (جس سے بالکل ہی مایوسی ہوجائے گی) (آیت) ” بینھم “۔ یعنی مشرک انسانوں اور ان کے معبود شیطانوں کے درمیان۔
Top