Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 205
وَ اِذَا تَوَلّٰى سَعٰى فِی الْاَرْضِ لِیُفْسِدَ فِیْهَا وَ یُهْلِكَ الْحَرْثَ وَ النَّسْلَ١ؕ وَ اللّٰهُ لَا یُحِبُّ الْفَسَادَ
وَاِذَا : اور جب تَوَلّٰى : وہ لوٹے سَعٰى : دوڑتا پھرے فِي : میں الْاَرْضِ : زمین لِيُفْسِدَ : تاکہ فساد کرے فِيْهَا : اس میں وَيُهْلِكَ : اور تباہ کرے الْحَرْثَ : کھیتی وَ : اور النَّسْلَ : نسل وَاللّٰهُ : اور اللہ لَا يُحِبُّ : ناپسند کرتا ہے الْفَسَادَ : فساد
اور جب پیٹھ پھیر کرجاتا ہے تو اس دوڑ دھوپ میں رہتا ہے کہ زمین پر فساد کرے، اور کھیتی اور جانوروں کو تلف کرے،755 ۔ درآنحالیکہ اللہ فساد کو (بالکل) پسند نہیں کرتا،756 ۔
755 ۔ (جیسا کہ اخنس نے کیا بھی، کہ قبیلہ ثقیف کے کھیت جلوادیئے اور ان کے مویشیوں کو ہلاک کرڈالا) کما فعلہ الاخنس بثقیف اذبیتھم واحرق زروعھم واھلک مواشیھم (بیضاوی) (آیت) ” واذا تولی “ یعنی جب مجلس رسول اللہ ﷺ سے اٹھ کر چلا گیا۔ اے اذا خرج من عندک (ابن عباس ؓ اے ادبروا عرض (روح عن الحسن) (آیت) ” تولی “ کے دوسرے معنی ” حاکم بن گیا “ ”’ حکومت پا گیا “ کے بھی ہوسکتے ہیں، اور کیے گئے ہیں۔ یعنی جب وہ ملک میں حاکم ومسلط ہوجاتا ہے۔ قال مجاہد من الولایۃ اے صار والیا (بحر) اے ملک الامر وصار والیا (معالم۔ عن الضحاک) چوں ریاست پیدا کند (شاہ ولی اللہ دہلوی (رح) اور جب حاکم ہوتا ہے (شاہ رفیع الدین دہلوی (رح) لیکن نظم کلام وسیاق عبارت کے لحاظ سے ترجیح معنی اول کو ہے، کہ نفاق پر روشنی یہی معنی لے کر پڑتی ہے۔ القول الاول اقرب الی نظم الایۃ لان المقصود بیان نفاقہ (کبیر) (آیت) ” سعی “ کے معنی ہیں سرگرم عمل ہونا، دوڑ دھوپ کرنا، السعی فی کلام العرب العمل (ابن جریر) (آیت) ” فی الارض “۔ عام طور پر اس سے مراد منافقین کی کثرت سعی اور وسعت عمل تخریب لی گئی ہے۔ یدل علی کثرۃ سعیہ ونقلتہ فی نواحی الارض (بحر) لیکن الارض کے ال سے مراد کوئی زمین معہود یعنی شہر مدینہ بھی ہوسکتا ہے۔ واذا کان المراد الاخنس فالارض ارض المدینۃ فالالف واللام للعھد (بحر) (آیت) ” الحرث والنسل “ کھیتوں میں اس نے آگ لگا دی، اور مویشیوں کو ہلاک کردیا۔ (آیت) ” النسل “ سے ہر قسم کے جانور مراد لیے گئے ہیں۔ (آیت) ” النسل “ نسل کل کا بۃ (ابن عباس ؓ النسل من کل شئی من الحیوان (ابن جریر۔ عن مجاہد) ازہری لغوی کا قول نقل ہوا ہے کہ حرث سے یہاں عورتیں مراد ہیں اور نسل سے اولاد انسانی ذکر الازھری ان الحرث ھنا النساء والنسل الاولاد (روح) اور جعفر صادق ؓ سے منقول ہے کہ حرث سے مراد دین ہے اور نسل سے انسان، عن الصادق ان الحرث فی ھذا الموضع الدین والنسل الناس (روح) ۔ 756 ۔ شریعت اسلام کا تو عین مشن یہ ہے کہ دنیا کو عدل وامن سے بھر دے۔ بدامنی و فساد عین غضب الہی کی چیزیں ہیں، اور ہدایات اسلامی کے برعکس عمل کرنے ہی سے پھیلتی ہیں۔
Top