Tafseer-e-Majidi - An-Noor : 14
وَ لَوْ لَا فَضْلُ اللّٰهِ عَلَیْكُمْ وَ رَحْمَتُهٗ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ لَمَسَّكُمْ فِیْ مَاۤ اَفَضْتُمْ فِیْهِ عَذَابٌ عَظِیْمٌۚۖ
وَلَوْلَا : اور اگر نہ فَضْلُ اللّٰهِ : اللہ کا فضل عَلَيْكُمْ : تم پر وَرَحْمَتُهٗ : اور اس کی رحمت فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَالْاٰخِرَةِ : اور آخرت لَمَسَّكُمْ : ضرور تم پر پڑتا فِيْ مَآ : اس میں جو اَفَضْتُمْ : تم پڑے فِيْهِ : اس میں عَذَابٌ : عذاب عَظِيْمٌ : بڑا
اور اگر تم پر اللہ کا فضل وکرم نہ ہوتا دنیا میں (بھی) اور آخرت میں (بھی) تو جس شغل میں تم پڑے تھے اس میں تم پر سخت عذاب واقع ہوتا،25۔ (عذاب عظیم کے مستحق تو اس وقت ہوتے
25۔ (جیسا کہ عبداللہ بن ابی کو بسبب عدم توبہ کے ہوگا) (آیت) ” فضل اللہ ورحمتہ “۔ فضل وکرم کا ہونا دنیا میں یہ کہ توبہ کی مہلت عطا ہوئی اور آخرت میں یہ کہ توبہ کی توفیق ملی اور توبہ قبول بھی ہوئی۔ فقہاء نے آیت سے استنباط کیا ہے کہ صحابہ مقبول التوبہ اور پاک ہو کر آخرت میں مرحوم ہیں۔
Top