Tafseer-e-Majidi - An-Noor : 23
اِنَّ الَّذِیْنَ یَرْمُوْنَ الْمُحْصَنٰتِ الْغٰفِلٰتِ الْمُؤْمِنٰتِ لُعِنُوْا فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَةِ١۪ وَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌۙ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ يَرْمُوْنَ : جو لوگ تہمت لگاتے ہیں الْمُحْصَنٰتِ : پاکدامن (جمع) الْغٰفِلٰتِ : بھولی بھالی انجان الْمُؤْمِنٰتِ : مومن عورتیں لُعِنُوْا : لعنت ہے ان پر فِي الدُّنْيَا : دنیا میں وَالْاٰخِرَةِ : اور آخرت وَلَهُمْ : اور ان کے لیے عَذَابٌ : عذاب عَظِيْمٌ : بڑا
جو لوگ تہمت لگاتے ہیں ان (بیویوں) کو جو پاک دامن ہیں بیخبر ہیں ایمان والیاں ہیں،39۔ ان پر لعنت ہے دنیا اور آخرت میں،40۔ اور ان کے لئے سخت عذاب (رکھا ہوا) ہے
39۔ عمل کرنا کیسا ان بیچاریوں کو تو خبر تک بھی نہیں ایسی گندہ باتوں کی۔ (آیت) ” الغفلت “۔ اردو محاورہ میں ایسے موقع پر بھولی بھالی، سیدھی سادی کہتے ہیں، اسلام نے شریف پاکدامن خاتونوں کا وصف یہ بیان کیا ہے۔ کھیلی کھائی ہوئی، چاروں کھونٹ گھومی گھامی ہوئی، اپنے حقوق کے لیے مرنے مارنے والیاں، اور کسی معاشرہ میں جو درجہ بھی رکھتی ہوں، اسلام میں تو یقیناً کوئی بلند مقام نہیں رکھتیں۔ 40۔ (بہ سبب ان کے کفر ونفاق کے) ان وعیدوں کے نزول کے بعد مومنات کے حق میں ایسی جرأتیں کرنے والے کافر و منافق ہی ہوسکتے ہیں، اور ان کا دنیا وآخرت میں اللہ کی رحمت خاص سے مردود ومہجور ہونا بالکل ظاہر ہے اور یہی حاصل ہے لعنت کا۔
Top