Tafseer-e-Majidi - Al-Baqara : 71
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَ الْمَیْسِرُ وَ الْاَنْصَابُ وَ الْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّیْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا : ایمان والو اِنَّمَا الْخَمْرُ : اس کے سوا نہیں کہ شراب وَالْمَيْسِرُ : اور جوا وَالْاَنْصَابُ : اور بت وَالْاَزْلَامُ : اور پانسے رِجْسٌ : ناپاک مِّنْ : سے عَمَلِ : کام الشَّيْطٰنِ : شیطان فَاجْتَنِبُوْهُ : سو ان سے بچو لَعَلَّكُمْ : تا کہ تم تُفْلِحُوْنَ : تم فلاح پاؤ
اے ایمان والو ! شراب اور جوا اور بت اور پانسے تو بس نری گندی باتیں ہیں شیطان کے کام،283 ۔ سو اس سے بچے رہو تاکہ فلاح پاؤ،284 ۔
283 ۔ بعض گناہ ایسے ہوتے ہیں کہ انہیں فطرت انسانی اور طبیعت بشری سے پھر کچھ نہ کچھ لگاؤ ہوتا ہے لیکن یہ چاروں چیزیں تو ایسی ہیں کہ انسان ان کی جانب تمامتر خارجی مؤثرات ہی کے اثر سے آتا ہے اور یہ بالکل ہی شیطان کی تحریک کا نتیجہ ہوتی ہیں۔ (آیت) ” رجس من عمل الشیطن “۔ ان کی بالکل صحیح تصویر کشی ہے، فطرت بشری ان سے خود ابا کرتی ہے۔ خمر اور میسر پر حاشیہ سورة البقر رکوع 28 کے تحت میں اور انصاب اور ازلام پر اسی سورة مائدہ کے شروع میں درج ہوچکے۔ شراب اور جوئے کی مادی مضرتوں کے لئے ملاحظہ ہو انگریزی تفسیر القرآن (آیت) ” من عمل الشیطن “۔ یعنی تحریک شیطانی کا نتیجہ۔ لانہ مسبب عن تسویلہ وتزیینہ (بیضاوی) لانہ یحمل علیہ فکانہ عملہ (مدارک) 284 ۔ اور فلاح میں دینی ودنیوی، مادی وروحانی، جسمانی ودماغی انفرادی واجتماعی ہر قسم کی فلاح شامل ہے۔ مفسرز مخشری نے لکھا ہے کہ حرمت خمرومیسر کے متعدد طریقہ قرآن نے اسی آیت میں جمع کردیئے :۔ ( 1) آیت کی ابتداکلمہ حصر (آیت) ” انما “۔ سے کی، یعنی ان چیزوں کی بس یہی کل حقیقت ہے، اس کے سوا کچھ نہیں۔ (2) ان دونوں چیزوں کا ذکر انصاب وازلام جیسی مسلم گندی چیزوں کے ساتھ کیا (3) انہیں رجس قرار دیا (4) انہیں عمل شیطان ٹھہرایا (5) صاف صاف ان سے اجتناب کا حکم دیا (6) ان سے احتراز کو موجب فلاح بتلایا (7) ان کی دینی ودنیوی مضرتوں کا ذکر کیا۔ (آیت) ” فاجتنبوہ “ میں ضمیر (آیت) ” رجس “۔ یا (آیت) ” عمل الشیطن “۔ کی جانب ہے۔ الضمیر للرجس (بیضاوی) الضمیر یرجع الی الرجس اوالی عمل الشیطان (مدارک) حرمت خمر پر اگر دوسرے نصوص نہ موجود ہوں جب بھی یہی ایک آیت کافی ہے اس لئے کہ اول تو لفظ رجس موجود ہے جو خود تحریم کا مقتضی ہے اور پھر (آیت) ” فاجتنبوہ “۔ بہ صیغہ امر ہے۔ اقتضت ھذہ الایۃ تحریم الخمر من وجھین احدھما قولہ رجس لان فاجتنبوہ وذلک امر والامر یقتضی الایجاب (جصاص)
Top