Tafseer-e-Majidi - At-Talaaq : 10
اَعَدَّ اللّٰهُ لَهُمْ عَذَابًا شَدِیْدًا١ۙ فَاتَّقُوا اللّٰهَ یٰۤاُولِی الْاَلْبَابِ١ۛۖۚ۬ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا١ۛ۫ؕ قَدْ اَنْزَلَ اللّٰهُ اِلَیْكُمْ ذِكْرًاۙ
اَعَدَّ اللّٰهُ : تیار کیا اللہ نے لَهُمْ : ان کے لیے عَذَابًا شَدِيْدًا : شدید عذاب فَاتَّقُوا : پس ڈرو اللّٰهَ : اللہ سے يٰٓاُولِي الْاَلْبَابِ : اے عقل والو الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : وہ جو ایمان لائے ہو قَدْ اَنْزَلَ اللّٰهُ : تحقیق نازل کیا اللہ نے اِلَيْكُمْ ذِكْرًا : تمہاری طرف ایک ذکر کو
اللہ نے انکے لئے ایک سخت عذاب تیار کر رکھا ہے،21۔ سو اللہ سے تقوی اختیار کئے رہو، اے سمجھ والو، جو ایمان لاچکے ہو،22۔ اللہ نے تمہارے پاس نصیحت نامہ اتارا ،
21۔ یعنی آخرت میں۔ اور یہ اخروی عذاب اس دنیوی عذاب کے علاوہ ہے۔ 22۔ (کہ ایمان اور فہم دونوں کا تقاضہ یہی ہے) آج کی ” روشن خیال “ دنیا میں عقل وفہم کے معنی بھی مسخ ہو کر اور الٹ کر رہ گئے ہیں۔ اب کمال ” عقل “ کے معنی تمام تر آخرت فراموشی کے سمجھ لیے گئے ہیں۔
Top