اَلرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ( بہت مہربان ‘ نہایت رحم والا) قراء اس میں بحالت وقف بلکہ ہر حرف مکسور میں روم 2
کو جائز رکھتے ہیں۔ یہ آیت اس پر دلالت کرتی ہے کہ بسم اللہ الرحمٰن الرحیم سورة فاتحہ کا جز نہیں ہے ورنہ لفظ الرحمن الرحیم کی تکرار 3 لازم آتی ہے اور بعض کا قول ہے کہ یہ الفاظ رب العٰلمین کی تعلیل کے لیے مکرر ہوئے ہیں۔