Tafseer-e-Mazhari - Al-Ankaboot : 44
خَلَقَ اللّٰهُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ بِالْحَقِّ١ؕ اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیَةً لِّلْمُؤْمِنِیْنَ۠   ۧ
خَلَقَ اللّٰهُ : پیدا کیا اللہ نے السَّمٰوٰتِ : آسمان (جمع) وَالْاَرْضَ : اور زمین بِالْحَقِّ : حق کے ساتھ اِنَّ : بیشک فِيْ ذٰلِكَ : اس میں لَاٰيَةً : البتہ نشانی لِّلْمُؤْمِنِيْنَ : ایمان والوں کے لیے
خدا نے آسمانوں اور زمین کو حکمت کے ساتھ پیدا کیا ہے۔ کچھ شک نہیں کہ ایمان والوں کے لئے اس میں نشانی ہے
خلق اللہ السموت والارض بالحق . اس نے آسمان و زمین کو برحق (یعنی ٹھیک) پیدا کیا۔ اس کائنات کی تخلیق کی اصل غرض ہے افادۂ خیر اور اپنی ذات وصفات کا اظہار۔ ان فی ذلک لایۃ للمؤمنین . اس تخلیق میں اہل ایمان کے لئے نشانی ہے اللہ کی ہستی اور توحید کی ‘ اس کے ہمہ گیر علم محیط کل قدرت اور ارادہ کی اور تمام عیوب و نقائص سے پاک ہونے کی۔ اور چونکہ اہل ایمان ہی اس سے فائدہ اندوز اور (ہدایت یاب) ہوتے ہیں ‘ اس لئے انہی کے لئے یہ تخلیق رہنما ہے۔ (بیسواں پارہ ختم)
Top