Tafseer-e-Mazhari - An-Nisaa : 41
فَكَیْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ اُمَّةٍۭ بِشَهِیْدٍ وَّ جِئْنَا بِكَ عَلٰى هٰۤؤُلَآءِ شَهِیْدًا٢ؕؐ
فَكَيْفَ : پھر کیسا۔ کیا اِذَا : جب جِئْنَا : ہم بلائیں گے مِنْ : سے كُلِّ اُمَّةٍ : ہر امت بِشَهِيْدٍ : ایک گواہ وَّجِئْنَا : اور بلائیں گے بِكَ : آپ کو عَلٰي : پر هٰٓؤُلَآءِ : ان کے شَهِيْدًا : گواہ
بھلا اس دن کا کیا حال ہوگا جب ہم ہر امت میں سے احوال بتائے والے کو بلائیں گے اور تم کو ان لوگوں کا حال (بتانے کو) گواہ طلب کریں گے
فکیف پس ان کافروں کی کیا حالت ہوگی یعنی جب یہ معلوم ہوگیا کہ اللہ کسی پر ظلم نہیں کرے گا اور ہر مظلوم کا ظالم سے حق دلوائے گا تو اس ہولناک وقت میں ان کافروں کا کیا حال ہوگا۔ جنہوں نے نہ اللہ کے حقوق ادا کئے نہ بندوں کے۔ اذا جئنا من کل امۃ بشہید جب ہر امت میں سے ایک گواہ کو ہم حاضر کریں گے یعنی ہر امت کے پیغمبر کو حاضر کریں گے جو امت کے اچھے برے اعمال اور تصدیق و تکذیب کی شہادت دے گا۔ وجئنابک علی ہولآء شہیدا اور اس تمام امت پر آپ کو شہادت دینے کے لئے حاضر کریں گے ہولآئ سے مراد ہے امت اسلامیہ رسول اللہ ﷺ : تمام امت اسلامیہ پر شہادت دیں گے جس نے حضور ﷺ کو دیکھا ہوگا اور جس نے نہ دیکھا ہوگا سب کے متعلق گواہی دیں گے۔ ابن مبارک نے سعید بن مسیب کا قول نقل کیا ہے کہ ہر روز صبح شام رسول اللہ ﷺ کے سامنے آپ کی امت پیش کی جاتی ہے اور آپ اس کی خصوصی علامات اور اعمال کو پہچانتے ہیں اسی لئے (قیامت کے دن) آپ ساری امت کے متعلق شہادت دیں گے۔ بخاری نے حضرت ابن مسعود ؓ کا بیان نقل کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا (کچھ قرآن) پڑھ کر مجھے سناؤ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ آپ پر ہی نازل ہوا اور آپ کو میں پڑھ کر سناؤں فرمایا ہاں حسب الحکم میں نے سورة نساء پڑھی جب آیت فکیف اذا جئنا من کل امۃ بشہید وجئنابک علی ہولآء شہیداً پر پہنچا تو فرمایا اب بس کرو۔ میں نے منہ اٹھا کر دیکھا تو حضور ﷺ کی آنکھوں سے آنسو بہ رہے تھے۔ بعض کے نزدیک ہٰؤلآئ سے مراد انبیاء ہیں کیونکہ تمام انبیاء اپنی اپنی امتوں پر شہادت دیں گے اور رسول اللہ ﷺ ان انبیاء کی سچائی کے گواہ ہوں گے۔ بعض علماء کا قول ہے کہ مؤمن مراد ہیں اس امت کا ایماندار گروہ انبیاء کی طرف سے شہادت دے گا کہ یہ سچ کہتے ہیں اور رسول اللہ ﷺ ان مؤمنوں کی تصدیق کریں گے۔ اہل اسلام کی انبیاء پر شہادت کا ذکر ہم نے سورة بقرہ کی آیت لتکونوا شہداء علی الناس کی تفسیر میں کیا ہے۔
Top