بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Mazhar-ul-Quran - Al-Kahf : 1
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْۤ اَنْزَلَ عَلٰى عَبْدِهِ الْكِتٰبَ وَ لَمْ یَجْعَلْ لَّهٗ عِوَجًاؕٚ
اَلْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کیلئے الَّذِيْٓ : وہ جس نے اَنْزَلَ : نازل کی عَلٰي عَبْدِهِ : اپنے بندہ پر الْكِتٰبَ : کتاب (قرآن) وَلَمْ يَجْعَلْ : اور نہ رکھی لَّهٗ : اس میں عِوَجًا : کوئی کجی
سب تعریف اللہ ہی کے لئے ہے جس نے اپنے بندے (محمد ﷺ) پر کتاب (قرآن) نازل فرمائی اور اس میں ذرا بھی کجی نہیں رکھی
خواص سورة کہف : اس سورت کو جمعہ کے دن پڑھے تو دوسرے جمعہ تک خوف و خطرہ سے امن میں رہے گا۔ جو کوئی روزانہ اس سورت کو پڑھے گا اگر وہ قرض دار ہے تو اس کا قرض ادا ہوجائے گا اور عزیز و اقارب میں عزت وآبرو پائے گا۔ فضائل سورة کہف یہ سورة مکی ہے جو شخص اس سورة کو جمعہ کے دن پڑھے گا دو جمعوں تک اس کے ایمان کی روشنی بڑھ جائے گی۔ اور بڑی برکت اور ثواب کا باعث ہے اور سختی کے دور کرنے کے لئے یہ سورة اکسیر ہے۔ اور یہ سورة چوری کے امن وامان کے لئے بھی ہے۔ اس سورة کے پڑھنے سے سستی دور ہوجاتی ہے اور نیک کاموں کا شوق ہوتا ہے۔ اس سورة کو لکھ کر اپنے گھر میں رکھے وہ محتاجی اور قرضہ سے بےخوف رہے گا۔ جو شخص اس سورة کی اول کی دس آیتیں یاد کرے گا وہ دجال کے فتنہ سے امن میں رہے گا۔ جو سخص اس سورة کو پڑھتا رہے تو اس کے واسطے آسمان و زمین کے بیچ میں نور پھیل جائے گا۔ اس سورة کو کہف اس لئے کہتے ہیں کہ اس میں ان لوگوں کا عبرت انگیز حال بیان کیا ہے جو کہف یعنی غار میں تین سو نو برس تک سوتے رہے تھے اور پھر جاگے تھے۔ ارشاد ہوتا ہے کہ تعریف کے قابل وہی ذات مقدس خداوندی ہے جس نے اپنے خاص بندے پر خاص کتاب کو نازل فرمایا اور کتاب ایسی نازل کی ہے کہ جس میں کجی کو دخل نہیں۔ اس کی ہر بات عقل سلیم تسلیم کرتی ہے اور نہ صرف اس میں یہی صفت ہے بلکہ وہ کتاب یعنی قرآن بنی آدم کے لئے ایک ایسی سیڑھی ہے جو سعادت دارین کا وسیلہ ہے۔
Top