Mazhar-ul-Quran - Yaseen : 54
فَالْیَوْمَ لَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَیْئًا وَّ لَا تُجْزَوْنَ اِلَّا مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ
فَالْيَوْمَ : پس آج لَا تُظْلَمُ : نہ ظلم کیا جائے گا نَفْسٌ : کسی شخص شَيْئًا : کچھ وَّلَا تُجْزَوْنَ : اور نہ تم بدلہ پاؤ گے اِلَّا : مگر ۔ بس مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ : جو تم کرتے تھے
تو آج1 کسی جان پر ذرا ظلم نہ ہوگا اور تم کو بس انہیں کاموں کا بدلہ ملے گا جو تم (دنیا میں) کرتے تھے ۔
(ف 1) اوپر دوسرے صور کی آواز سن کر اللہ تعالیٰ کے روبرو حاضر ہوجانے کا ذکر تھا اب اس کے نیتجہ کا ذکر فرمایا اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات پاک پر ظلم حرام کرلیا ہے ، اسی واسطے فرمایا کہ قیامت کے دن کسی پر کچھ ظلم نہ ہوگا، مطلب یہ ہے کہ نیکیوں کے ثواب میں کمی نہ ہوگی اور بدی کو سزاجرم کی حیثیت سے بڑھ کر نہ دی جائے گی۔
Top