Mazhar-ul-Quran - Az-Zukhruf : 68
یٰعِبَادِ لَا خَوْفٌ عَلَیْكُمُ الْیَوْمَ وَ لَاۤ اَنْتُمْ تَحْزَنُوْنَۚ
يٰعِبَادِ : اے میرے بندو لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمُ : نہیں کوئی خوف تم پر الْيَوْمَ : آج وَلَآ اَنْتُمْ : اور نہ تم تَحْزَنُوْنَ : تم غمگین ہو گے
ان سے اللہ فرمائے گا : اے میرے1 بندو ! تم پر آج کے دن نہ کوئی خوف اور نہ تم غمگین ہو۔
(ف 1) خدا قیامت کے دن کہے گا کہ اے ایماندار بندو، تم آج کے دن ہر طرح کے ڈر اور غم سے بچے ہوئے ہو، یہ وہ لوگ ہیں جو ہماری آیتوں پر اور رسول پر اور قرآن پر ایمان لائے۔ اب تم اور تمہاری بی بیاں سب جنت میں جاؤ، مکرم معظم نعمت راحت ناز عیش تحفے پاؤ اور ان کے پاس ان کے خادم حوروغلمان ، سونے کی رکابیاں، قسم قسم کے کھانوں اور میوؤں سے بھرے ہوئے ، اور طرح طرح کے کو زے، گول گلاس پیالے شرابوں اور شربتوں سے بھرے ہوئے لیے پھریں گے اور آپس میں بیٹھ کردورے ہوں گے، وہاں ان کو وہ ملے گا جو خیال میں گزرے گا، جو جی چاہے گا دل میں ارادہ آیا، اور چیز حاضر۔ اور وہ ملے گا جس سے آنکھوں کو لذت ملے گی یعنی دیدار الٰہی ، سب نعمتوں کو دیکھ کر جب آنکھیں اس کو دیکھیں گی تو تعجب سے بےخود ہوجائیں گے ۔ اے مسلمانو ! تم اس میں ہمیشہ رہو گے نہ مرنا ہوگا نہ نہ نکلنا ۔ اے لوگو ! تم کو جو یہ جنت ملی اور تم اس کے مالک ووارث ہوئے تو کیوں اسی سبب سے جو دنیا میں اچھے کام کہتے، اور کرتے تھے تم کو یہاں لاکھوں طرح کے میوے ہیں ان میں سے جو چاہو خوب کھاؤ۔
Top