Mazhar-ul-Quran - Al-Maaida : 50
اَفَحُكْمَ الْجَاهِلِیَّةِ یَبْغُوْنَ١ؕ وَ مَنْ اَحْسَنُ مِنَ اللّٰهِ حُكْمًا لِّقَوْمٍ یُّوْقِنُوْنَ۠   ۧ
اَفَحُكْمَ : کیا حکم الْجَاهِلِيَّةِ : جاہلیت يَبْغُوْنَ : وہ چاہتے ہیں وَمَنْ : اور کس اَحْسَنُ : بہترین مِنَ : سے اللّٰهِ : اللہ حُكْمًا : حکم لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يُّوْقِنُوْنَ : یقین رکھتے ہیں
تو کیا وہ جاہلیت کا حکم چاہتے ہیں اور کون ہے خدا سے بہتر باعتبار حکم کے واسطے اس قوم کے کہ یقین رکھتے ہیں
اسلام سے پھرجانے والوں کا ذکر شان نزول : بنی نضیر اور بنو قریظہ یہود کے دو قبیلے تھے۔ ان میں باہم ایک دوسرے کا قتل ہوتا رہتا تھا۔ جب آنحضرت ﷺ مدینہ طیبہ میں رونق افروز ہوئے تو یہ لوگ اپنا مقدمہ حضور کی خدمت میں لائے۔ بنی قریظہ نے کہا کہ ہم دونوں بھائی ہیں، ایک مذہب رکھتے ہیں۔ لیکن بنی نضیر ہم میں سے کسی کو قتل کریں تو اس کے خون بہا میں ہمیں ستر وسق کھجوریں دیتے ہیں اور اگر ہم میں سے کوئی ان کے کسی آدمی کو قتل کرے تو اس کے خون بہا میں ایک سو چالیس وسق لیتے ہیں۔ آپ اس کا فیصلہ فرمادیں۔ حضور ﷺ نے فرمایا :'' میں حکم دیتا ہوں خون بہا برابر ہے کسی کو کسی پر فضیلت نہیں ''۔ اسپر بنو نضیر بہت برہم ہوئے اور کہنے لگے کہ ہم آپ کے فیصلہ سے راضی نہیں آپ ہمارے دشمن ہیں۔ ہمیں ذلیل کرنا چاہتے ہیں۔ اس پر یہ آیت نازل ہوئی کہ کیا جاہلیت کی گمراہی اور ظلم کا حکم چاہتے ہیں۔
Top