Mazhar-ul-Quran - Al-Baqara : 63
وَ اٰمِنُوْا بِمَاۤ اَنْزَلْتُ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَكُمْ وَ لَا تَكُوْنُوْۤا اَوَّلَ كَافِرٍۭ بِهٖ١۪ وَ لَا تَشْتَرُوْا بِاٰیٰتِیْ ثَمَنًا قَلِیْلًا١٘ وَّ اِیَّایَ فَاتَّقُوْنِ
وَاٰمِنُوْا : اور ایمان لاؤ بِمَا : اس پر جو اَنْزَلْتُ : میں نے نازل کیا مُصَدِّقًا : تصدیق کرنے والا لِمَا : اس کی جو مَعَكُمْ : تمہارے پاس وَلَا تَكُوْنُوْا : اور نہ ہوجاؤ اَوَّلَ کَافِرٍ : پہلے کافر بِهٖ : اس کے وَلَا تَشْتَرُوْا : اور عوض نہ لو بِآيَاتِیْ : میری آیات کے ثَمَنًا : قیمت قَلِیْلًا : تھوڑی وَاِيَّايَ : اور مجھ ہی سے فَاتَّقُوْنِ : ڈرو
اور وہ وقت یاد کرو جب ہم نے تم سے (توریت کی تعمیل کا) عہد لیا اور طور (پہاڑ کو تم پر اونچا کیا اور حکم دیا کہ یہ کتاب توریت ، جو ہم نے تم کو دی ہے اس کو مضبوطی سے پکڑے رہو اور اس کے مضمون کو یاد رکھو تاکہ تم پرہیز گار بن جاؤ
شان نزول : جب توریت نازل ہوئی تو کہنے لگے کہ احکام سخت ہیں ان کے موافق تو ہم سے عمل نہیں ہوسکتا ۔ اس پر حضرت جبرئیل (علیہ السلام) نے اللہ تعالیٰ کے حکم سے ایک پہاڑ جڑ سے اکھیڑ کر بنی اسرائیل کے سروں پر اس کا سایہ ڈالا اور یہ کہا کہ اگر تم کتاب الٰہی کے موافق عمل نہٰں کرو گے تو یہ پہاڑتمہارے سروں پر گرا دیا جاوے گا اور تم کچلے جاؤگے ۔ حضرت جبرئیل (علیہ السلام) کے اس ڈرانے سے آخر بنی اسرائیل نے توریت پر عمل کرنے کا عہد کیا ۔
Top