Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Mualim-ul-Irfan - Yaseen : 60
اَلَمْ اَعْهَدْ اِلَیْكُمْ یٰبَنِیْۤ اٰدَمَ اَنْ لَّا تَعْبُدُوا الشَّیْطٰنَ١ۚ اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌۙ
اَلَمْ اَعْهَدْ
: کیا میں نے حکم نہیں بھیجا تھا
اِلَيْكُمْ
: تمہاری طرف
يٰبَنِيْٓ اٰدَمَ
: اے اولاد آدم
اَنْ
: کہ
لَّا تَعْبُدُوا
: پرستش نہ کرنا
الشَّيْطٰنَ ۚ
: شیطان
اِنَّهٗ
: بیشک وہ
لَكُمْ
: تمہارا
عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ
: دشمن کھلا
کیا میں نے تم کو نہیں کہہ رکھا تھا اے بنی آدم ! کہ نہ عبادت کرنا شیطان کی ، بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے
گزشتہ آیات میں اللہ تعالیٰ نے کفار و مشرکین کا رد اور روز محشر کا کچھ حال بیان فرمایا تھا۔ جب صور ثانی پھونکا جائے گا تو لوگ اپنی قبروں سے حساب کتاب کے لیے نکلیں گے۔ پھر ہر ایک کا محاسبہ ہوگا۔ ہر شخص کے لیے اس کے عقیدے اور عمل کے مطابق جزا یا سزا کا یصلہ ہوگا اور کسی کے ساتھ کوئی زیادتی نہیں ہوگی۔ پھر جن لوگوں کے لیے جنت کا فیصلہ ہوگا وہ نہایت ہی آرام و راحت میں ہوں گے اور انہیں ان کی ہر مطلوبہ چیز مہیا کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ان پر ان کے پروردگار کی طرف سے سلام ہوگا۔ برخلاف اس کے اس روز مجرموں اور گنہگاروں کو حکم ہوگا کہ تم الگ ہو جائو اور اپنی علیحدہ صف بنالو۔ پھر ان کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا جس کا ذکر آگے آرہا ہے۔ شیطان کی اطاعت مجرموں کی علیحدہ صف بندی کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ ان سے مخاطب ہو کر فرمائے گا الم اعھد الیکم یبنی ادم اے اولاد آدم ! کیا میں نے تم سے عہد نہیں لیا تھا یعنی تمہیں یہ بات نہیں سمجھائی تھی الا تعبدوا الشیطن کہ شیطان کی عبادت نہ کرنا کیونکہ انہ لکم عدو مبین وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔ اللہ نے آدم (علیہ السلام) کی تخلیق کے بعد پوری اولاد آدم سے یہ کہہ دیا تھا کہ شیطان سے خبردار رہنا اور اس کے جھانسے میں نہ آنا ، یہ تمہیں ورغلانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دے گا۔ حضرت آدم (علیہ السلام) سے اللہ نے خصوصی طور پر فرمایا تھا فقلنا یا دم ان ھذا عدو لک ولن فلا یخرجنکما من الجنۃ فتشقی (طہ 117) ہم نے کہا آدم ! یہ تمہارا اور تمہاری بیوی کا دشمن ہے یہ کہیں تمہیں جنت سے نہ نکلوا دے پھر تم مشقت میں پڑ جائو گے۔ پھر ساری اولاد آدم کو اللہ نے اپنے انبیاء کے ذریعے خبردار کردیا کہ شیطان سے بچتے رہنا ، انہ یرکم ھو و قبیلہ من حیث لا ترونھم (الاعرف 27) وہ اور اس کا قبیلہ تمہیں ایسی جگہ سے دیکھ رہا ہے جہاں سے تم اسے نہیں دیکھ سکتے۔ وہ غیر مرئی مخلوق ہے وہ چھپ کر وار کرتا ہے لہٰذا اس کے بہکاوے میں نہ آنا۔ پھر شیطان نے بھی روز اول سے قسم کھا رکھی ہے کہ میں تیرے صراط مستقیم پر بیٹھوں گا۔ ثم لاتینھم من بین ایدیھم ومن خلفھم وعن ایمانھم وعن شمائلھم (الاعراف 17) میں تیرے بندوں کے آگے سے بھی آئوں گا اور پیچھے سے بھی ، دائیں سے بھی آئوں گا اور بائیں طرف سے بھی اور پھر ان کو گمراہ کرنے کی کوشش کروں گا۔ پھر دنیا کی طرف سے آکر بھی ان کو گمراہ کروں گا ، دین کی طرف سے بھی اور خواہشات کے راستے سے بھی۔ اسی لیے اللہ نے بار بار فرمایا کہ شیطان تمہارا کھلا دشمن ہے لہٰذا اس سے بچ کر رہنا۔ اللہ نے فرمایا ایک تو میں تمہیں شیطان کے اغواء سے خبردار کیا تھا اور دوسری بات یہ کی تھی وان اعبدونی صرف میری ہی عبادت کرنا اور شیطان کی عبادت نہ کرنے لگنا ورنہ وہ تمہیں جہنم میں پہنچائے بغیر نہیں چھوڑے گا۔ انما یدعو حزبہ لیکونوا من اصحب السعیر (فاطر 6) وہ اپنے گروہ کو بلا رہا ہے تاکہ سب کو ساتھ لے کر جہنم میں جائے ، وہ اپنی جماعت کو بڑھانا چاہتا ہے تاکہ جہنم میں اس کے ساتھی زیادہ سے زیادہ ہوں۔ بہرحال اللہ نے فرمایا کہ میں نے تمہیں آگاہ کردیا تھا کہ شیطان کی دشمنی سے بچتے رہنا اور عبادت صرف میری کرنا ھذاصراط مستقیم وہی سیدھا راستہ ہے اسی پر چل کر تم دائمی نجات پاسکتے ہو۔ اگر اس راستے سے بھٹک گئے تو پھر تمہارا ٹھکانہ جہنم ہوگا۔ آگے اللہ نے شیطان کے اغواء سے مزید خبردار کیا ہے۔ ولقد اضل منکم جبلا کثیرا تحقیق اس شیطان نے تم میں سے بہت سی مخلوق کو بہکا رکھا ہے۔ جبلا کا معنی مخلوق ہے اس کا تلفظ جبلا اور جبلا بھی آتا ہے فرمایا افلم تکونوا تعقلون کیا تم اتنی بھی عقل نہیں رکھتے کہ اس کو اپنا دشمن سمجھتے ہوئے اس سے بچنے کی کوشش کرو۔ یہ کافر اور مشرک سب شیطان کے راستے پر چل رہے ہیں۔ آج بھی دنیا کی پانچ ارب کی آبادی میں سے چار ارب لوگ شیطان کے پجاری ہیں جب کہ بمشکل پانچواں حصہ توحید کو مانتا ہے۔ جب جزائے عمل کی منزل آئے گی تو شیطان کے ان پجاریوں سے کہا جائے گا۔ ھذہ جھنم التی کنتم توعدون یہی ہے وہ جہنم جس کا تم سے وعدہ کیا گیا تھا کہ اللہ کے راستے کو چھوڑ کر شیطان کے راستے پر چلو گے تو پھر تمہارا یہی ٹھکانا ہوگا۔ لہٰذا صلوھا الیوم بما کنتم تکفرون آج اس میں داخل ہو جائو اس کفر کے بدلے میں جس کا ارتکاب تم کرتے رہے ، تم نے دنیا میں نصیحت کی بات نہ مانی اور شیطان کے نقش قدم پر چلتے رہے۔ دنیا کے امور میں تو بہت ہوشیار اور سمجھدار تھے لیکن ایمان کے بارے میں اتنے کمزور تھے کہ شیطان کے پیچھے لگے رہے۔ اب اس کفر کا خمیازہ جہنم کی صورت میں بھگتو۔ انسانی اعضاء کی شہادت بعض لوگ محاسبہ اعمال کے وقت کفر ، شرک اور معاصی سے انکار کردیں گے جیسے مشرکوں کے متعلق اللہ نے فرمایا کہ وہ کہیں گے واللہ ربنا ما کنا مشرکین (الانعام 23) اللہ کی قسم ، ہم تو دنیا میں رہ کر شرک نہیں کیا۔ مگر ہر انسان کا ہر عمل اللہ تعالیٰ کے علم میں ہے ، لوح محفوظ میں بھی درج ہے اور انسان کے نامہ اعمال میں بھی لکھا ہوا ہے۔ گویا انسان کا ہر عمل محفوظ رہتا ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ (ابن کثیر ص 577 ج 3 و طبری ص 24 ج 23) اتمام حجت کے لیے فرشتوں یا دیگر چیزوں کو بطور گواہ پیش کریں گے ، صحیح حدیث میں آتا ہے کہ بعض لوگ کہیں گے کہ ہم اپنے وجود کے سوا کسی دوسرے گواہ کو تسلیم نہیں کرتے۔ اس وقت اللہ فرمائے گا۔ الیوم ختم علی افوامھم ان دن ہم ان کے مونہوں پر مہر لگادیں گے۔ وتکلمنا ایدیھم تو ان کے ہاتھ ہمارے ساتھ کلام کریں گے وتشھدا رجلھم اور ان کے پائوں گواہی دیں گے بما کانوا یکسبون جو کچھ وہ کماتے تھے۔ مطلب یہ ہے کہ مجرموں کی زبان تو بند ہوجائے گی اور ان کے جسم کے اعضاء ہاتھ پائوں وغیرہ ان کے خلاف گواہی دیں گے۔ کسی اچھے برے کام کے کرنے میں سب سے زیادہ دخل ہاتھوں کا ہوتا ہے چناچہ آدمی کے ہاتھ کہیں گے کہ اس شخص نے ہمارے ذریعہ فلاں برا کام کیا تھا اور پائوں گواہی دیں گے کہ ہمارے ساتھ چل کر یہ شخص فلاں غلط مقام پر گیا تھا۔ اس وقت گنہگار آدمی حیرت میں مبتلا ہوجائے گا کہ خود اس کے اعضاء وجوارح ہی اس کے خلاف گواہی دے رہے ہیں۔ پھر وہ جسم کے اعضاء سے مخاطب ہو کر کہے گا کہ میں نے تمہیں ہی سزا سے بچانے کے لیے جرم کا انکار کیا تھا مگر اب تم نے خود ہی یہ راز فاش کردیا ہے اب تمہارے بچنے کی کوئی صورت باقی نہیں رہی۔ امام شاہ ولی اللہ محدث دہلوی (رح) فرماتے ہیں کہ انسانوں کے اعمال کی حفاظت خود اللہ تعالیٰ نے مکمل طور پر کر رکھی ہے اور اس کا ہر قول اور فعل اس کے اعمالنامے میں درج ہو رہا ہے۔ یہ اعمالنامہ موت کے وقت انسان کے گلے میں لٹکا دیا جاتا ہے اور قیامت والے دن متعلقہ شخص کے سامنے پیش کرکے اللہ تعالیٰ فرمائے گا اقرا کتبک کفی بنفسک الیوم علیک حسیبا (بنی اسرائیل 14) یہ تیرا اعمالنامہ ہے اسے خود ہی پڑھ لو۔ حساب کتاب کے لیے آج کے دن یہی دستاویز کافی ہے۔ چناچہ خواہ دنیا میں کوئی شخص پڑھا لکھا تھا یا ان پڑھ ، اپنا اعمال نامہ خود پڑھ سکے گا۔ اس وقت انسان خیال کرے گا کہ میرے اعمال تو میرے اعضاء کے ساتھ چمٹے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ ہاتھ اور پائوں بھی گواہی دیں گے جیسا کہ میں نے بیان کردیا۔ بعض احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جس خطہ زمین پر انسان نے کوئی اچھایا برا کام کیا ہوگا زمین کا وہ ٹکڑا بھی اس کے حق میں یا اس کے خلاف گواہی دے گا۔ وہاں کے ارد گرد کی چیزیں بھی شہادت دیں گی۔ چناچہ اذان والی حدیث میں آتا ہے کہ اذان کہنے والے شخص کے حق میں اس کے دائیں بائیں کے تمام شجر و حجر گواہی دیں گے ، اسی طرح حج کا تلبیہ پکارنے والے کے حق میں زمین کے آخری حصے تک کی تمام چیزیں گواہی دیں گی کہ مولا کریم ! اس شخص نے تیرا نام احترام کے ساتھ بلند کیا تھا۔ سورة حم السجدۃ میں آتا ہے حتی اذا ما جاء وھا شھد علیہم سمعھم وابصارھم وجلودھم بما کانوا یعملون جب مجرم لوگ اس مقام پر آجائیں گے تو ان کے کان آنکھیں اور کھالیں گواہی دیں گی اس کام کے متعلق جو کچھ وہ کیا کرتے تھے۔ وہ لوگ اپنی کھالوں سے کہیں گے کہ تم ہمارے خلاف کیسے گواہی دیتی ہو اور آج یہ قوت گویائی تمہیں کہاں سے حاصل ہوگئی تو وہ جواب دیں گی قالوا انطقنا اللہ الذی انطق کل شی وھو خلقکم اول مرۃ والیہ ترجعون کہ ہمیں اس اللہ نے قوت گویائی عطا کی ہے جس نے ہر چیز کو یہ قوت بخشی ہے۔ یہ وہی ذات ہے جس نے تمہیں بھی پیدا کیا اور پھر تم اس کی طرف لوٹ کر جانے والے ہو۔ بہرحال فرمایا کہ قیامت والے دن انکار کرنے والوں کے مونہوں پر مہر لگا دی جائے گی اور ان کے اعضاء وجوارح بول کر ان کے خلاف گواہی دیں گے۔ فرمایا اللہ تعالیٰ قادر مطلق ہے وہ جس کو چاہے معاف کردے اور جس کو چاہے سزا دے دے۔ ولو نشاء لطمسنا علی اعینھم اور اگر ہم چاہیں تو نافرمانوں کی آنکھیں ہی ضائع کردیں فاسبقوا الصراط فانی یبصرون پھر وہ راستے کی طرف دوڑنا چاہیں گے مگر انہیں کچھ نظر نہ آئے گا۔ اللہ تعالیٰ ایسے کرنے پر بھی قادر ہے۔ جب لوط (علیہ السلام) کی قوم پر سزا کا وقت آیا تو فرشتے کو حکم ہوا کہ اپنا پر ہلائو۔ جب ایسا کیا فطمسنا اعینھم (القمر 37) تو ہم نے ان کی آنکھیں ہی ضائع کردیں ، وہ سب اندھے ہوگئے ، یہاں بھی فرمایا کہ اگر ہم چاہیں تو مجرموں کو اندھا کردیں۔ اللہ نے یہ بھی فرمایا ولو نشاء لمخنھم علی مکانتھم اور اگر ہم چاہیں تو ان کے ٹھکانوں پر ہی ان کی شکلیں مسخ کردیں ایسے واقعات پہلے بھی پیش آتے رہے ہیں۔ اللہ نے کئی نافرمان قوموں اور جماعتوں کی شکلیں بگاڑ کر بندر اور خنزیر بنا دیے۔ سورة المائدہ میں اہل کتاب کے متعلق فرمایا وجعل منھم القردۃ والخنازیر (آیت 60) کہ ان کو بندروں اور خنزیروں کی شکلوں میں تبدیل کردیا گیا۔ فرمایا ہم اس بات پر قدرت رکھتے ہیں کہ یہ لوگ جہاں بھی کھڑے یا بیٹھے ہوں وہیں ان کی شکلیں مسخ کردیں۔ فما استطاعوا مضیا ولا یرجعون پھر نہ وہ آگے چلنے کی طاقت رکھیں اور نہ واپس گھر جاسکیں۔ انہیں اتنی مہلت بھی نہ ملے کہ اگلی منزل تک پہنچ جائیں یا گھر والوں کو ہی بتاسکیں کہ ہم مبتلائے عذاب ہوچکے ہیں۔ حضرت لوط (علیہ السلام) کی بیوی کے متعلق بائبل کا بیان ہے کہ اللہ نے اسے پتھر کی شکل میں مسخ کردیا تھا۔ اسی طرح اساف اور نائلہ مرد و زن کے خانہ کعبہ میں زنا کا ارتکاب کیا تو اللہ نے ان کو پتھر بنا دیا اور وہ کافی عرصہ تک صفا اور مروہ پر عبرت کے لیے پڑے رہے۔ بعد میں شیطان نے لوگوں کے دلوں میں وسوسہ اندازی کرکے ان کی پرستش شروع کرادی۔ بہرحال فرمایا کہ اگر ہم چاہیں تو ان کی شکلیں مسخ کردیں۔ کیا یہ اتنی بات بھی نہیں سمجھتے کہ خدا قادر مطلق ہے۔ فرمایا یہ بھی اللہ تعالیٰ کی قدرت کا نمونہ ہے ومن نعمرہ ننکسہ فی الخلق جس کو ہم زیادہ عمر دے دیتے ہیں ان کو پیدائش میں الٹا کردیتے ہیں۔ افلا یعقلون کیا یہ لوگ اس بات میں غور و فکر نہیں کرتے ؟ ابتداء میں انسان بچہ ہوتا ہے۔ پھر جوان ہوتا ہے ، طاقت آتی ہے ، مگر جب بڑھاپے کا دور شروع ہوتا ہے تو تمام اعضاء آہستہ آہستہ مضمحل ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔ اسی بات کے متعلق فرمایا ہے کہ جس کو ہم زیادہ عمر دیتے ہیں اسے پھر پیدائش کی حالت میں الٹ دیتے ہیں۔ سورة روم میں اللہ تعالیٰ نے اسی طرح بیان فرمایا ہے اللہ الذی خلقکم من ضعف ثم جعل من بعد ضعف قوۃ ثم جعل من بعد قوۃ ضعفا وشیبۃ (آیت 54) اللہ کی ذات وہ ہے جس نے تمہیں کمزوری کی حالت میں پیدا کیا ، پھر کمزوری کے بعد قوت عطا کی ، پھر قوت کے بعد دوبارہ کمزوری اور بڑھاپا طاری کردیا۔ یہ حالات لوگوں کے لیے نشان عبرت ہیں اگر انسان انہی چیزوں میں غور کرے تو کفر ، شرک اور معاصی کا ارتکاب نہ کرے جگر مراد آبادی (رح) نے بھی کہا ہے۔ رخصت ہوئی شباب کے ہمراہ زندگی کہنے کی بات ہے کہ جئے جارہا ہوں میں بہرحال اللہ نے زندگی کے مختلف مراحل کو اپنی قدرت کی نشانی بیان فرمایا ہے۔ اگر لوگ پھر بھی اس کی توحید کو تسلیم نہ کریں تو وہ سزا دینے پر بھی قادر ہے۔
Top