Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Mualim-ul-Irfan - An-Nisaa : 35
وَ اِنْ خِفْتُمْ شِقَاقَ بَیْنِهِمَا فَابْعَثُوْا حَكَمًا مِّنْ اَهْلِهٖ وَ حَكَمًا مِّنْ اَهْلِهَا١ۚ اِنْ یُّرِیْدَاۤ اِصْلَاحًا یُّوَفِّقِ اللّٰهُ بَیْنَهُمَا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَلِیْمًا خَبِیْرًا
وَاِنْ
: اور اگر
خِفْتُمْ
: تم ڈرو
شِقَاقَ
: ضد (کشمکش
بَيْنِهِمَا
: ان کے درمیان
فَابْعَثُوْا
: تو مقرر کردو
حَكَمًا
: ایک منصف
مِّنْ
: سے
اَھْلِهٖ
: مرد کا خاندان
وَحَكَمًا
: اور ایک منصف
مِّنْ
: سے
اَھْلِھَا
: عورت کا خاندان
اِنْ
: اگر
يُّرِيْدَآ
: دونوں چاہیں گے
اِصْلَاحًا
: صلح کرانا
يُّوَفِّقِ
: موافقت کردے گا
اللّٰهُ
: اللہ
بَيْنَهُمَا
: ان دونوں میں
اِنَّ
: بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
كَانَ
: ہے
عَلِيْمًا
: بڑا جاننے والا
خَبِيْرًا
: بہت باخبر
اور اگر تم کو خوف ہو ان دونوں کی آپس میں مخالفت کا ، پس کھڑا کرو ایک فیصلہ کرنے والا مرد کے خاندان سے اور ایک فیصلہ کرنے والاعورت کے خاندان سے۔ اگر یہ دونوں اصلاح کرنا چاہیں گے تو اللہ تعالیٰ انُ کے درمیان توفیق دے گا بیشک اللہ تعالیٰ جاننے والا اور خبر رکھنے والا ہے
ربط آیات گزشتہ درس میں عورتوں پر مردوں کی فضیلت کا ذکر تھا۔ اور مردوں کو عورتوں کا نگران ، محافظ اور حام بنائے جانے کا ذکر تھا۔ اللہ تعالیٰ نے اس فضیلت کی اور وجوہات بھی بیان فرمائیں۔ پہلی وجہ تو فطری ہے کہ خود اللہ تعالیٰ نے اپنی مشیت اور ارادے سے مرد کو مرد اور عورت کو عورت بنادیا اور مرد کے قویٰ میں وہ استعداد اور اہلیت رکھ دی جس کی وجہ سے اسے عورت پر برتری حاصل ہوئی اور دوسری اختیاری ہے کہ مرد محنت مشقت کرکے روزی کماتا ہے اور پھر عورت پر خرچ کرتا ہے ، اس لیے بھی اس کو فوقیت حاصل ہے۔ پھر فرمایا نیک عورتیں وہ ہوتی ہیں جو اطاعت گزار ہوں اور مرد کی غیر حاضری میں اس کے مال اور اپنی عزت و ناموس کی حفاظت کرتی ہیں۔ البتہ جن عورتوں کی طرف سے نافرمانی کا خوف ہو ، فرمایا کہ انکی اصلاح کا طریق کار یہ ہے کہ سب سے پہلے انہیں نصیحت کرو کہ درست ہوجائیں۔ اگر حالات درست نہ ہوں تو فرمایا پھر انہیں پانی خواب گاہوں سے علیحدہ کر دو ۔ ہو سکتا ہے کہ سمجھ جائیں کہ تم ان سے ناراض ہو۔ فرمایا اگر اس کے باوجود اصلاح نہ ہو تو انہیں مارو یعنی جسمانی سزا دو ۔ اور یہ سزا بھی معمولی درجے کی ہو جس کا مقصد تادیب ہو۔ یہ سزا انتقامی کارروائی کی شکل نہ اختیار کر جائے۔ پھر یہ بھی کہ یہ تینوں طریقے یکے بعد دیگرے استعمال کرو ، بیک وقت نہیں۔ اس کے بعد اگر وہ اطاعت پر آمادہ ہوجائیں تو پھر ان کے ساتھ زیادتی کا کوئی راستہ تلاش نہ کرو ، بلکہ اب خوش اسلوبلی سے گزر اوقات کرو۔ مصالحتی کمیٹی اگر مذکورہ تینوں طریقے ناکام ہوجائیں اور میاں بیوی میں اصلاح نہ ہو سے تو پھر وہ طریقہ اختیار کرو جو آج کے درس کا موضوع ہے۔ یہ ضروری نہیں کہ غلطی ہمیشہ عورت کی ہو ، بعض اوقات مرد کی طرف سے بھی زیادتی کا امکان ہو سکتا ہے۔ لہٰذا فرمایا و ان خفتم اگر تمہیں خوف ہو شقاق بینھما دونوں (بیوی خاوند) کے درمیان اختلاف کا ، تو پھر وہ کارروائی عمل میں لاؤ جس کا حکم دیا جا رہا ہے۔ یہاں پر خفتم کے مخاطبین تین قسم کے لوگ ہیں۔ پہلے نمبر پر مرد اور عورت کے سرپرست ، دوسرے نمبر پر جماعت المسلمین یعنی گلی ، محلے یا گاؤں کے لوگ آگے آئیں اور اگر ایسی بھی صورت نہ ہوت و پھر عمال حکومت کا فرض ہے کہ میاں بیوی میں صلح صفائی کے لیے کارروائی کریں۔ فرمایا میاں بیوی میں ناچاقی کو ختم کرنے کے گزشتہ درس میں مذکورہ تینوں حربے یعنی نصیحت ، بستر سے علیحدگی اور مارپیٹ ناکام ہوجائیں تو پھر فابعثوا حکماً من اہلہ مرد کے خاندان میں سے ایک حکم متصف ، ثالث یا مصالحت کنندہ کھڑا کرو وحکماً من اہلھا اور ایسا ہی ایک آدمی عورت کے خاندان سے مقرر کرو ، جو دونوں کے حالات سے واقف ہوں اور میاں بیوی کی ذہنی استعداد اور ان کے عادات و خصائل سے بھی باخبر ہوں۔ یہ دو آدمی سرجوڑ کر بیٹھیں اور باہمی مشاورت سے مرد و زن کے درمیان مصالحت کی بنیاد تلاش کریں اور پھر ان کے درمیان صلح کرا دیں اگر خاندان سے دو مناسب آدمی نہ مل سکیں تو پھر کوئی دوسرے اشخاص بھی مقرر کیے جاسکتے ہیں۔ مقصد وہی ہے کہ میاں بیوی کے حالات سے زیادہ سے زیادہ باخبر ہوں تاکہ انہیں کسی نتیجے پر پہنچنے میں آسانی ہو۔ اس طریقے سے مقرر کیے گئے مصالحت کنندگان کے فیصلے کو شریعت میں معتبر سمجھا جاتا ہے بعض دیگر معاملات میں بھی حکم مقرر کرنے کا حکم موجود ہے۔ اس طرح کی قائم کردہ مصالحتی کمیٹی کو اگرچہ عدالت کا درجہ تو حاصل نہیں ہوتا ، تاہم اس کا فیصلہ عدالت کے فیصلہ کی طرح ہی قابل قبول ہوتا ہے۔ فریقین کے لیے لازمی ہے کہ اپنی مقرر کردہ مصالحتی کمیٹی کے فیصلے کو خوش دلی سے قبول کریں۔ ہاں ! بعض اوقات فیصلے میں بوجوہ غلطی بھی ہو سکتی ہے یا کسی ایک طرف طرفداری محسوس ہوتی ہے تو ایسی صورت میں باقاعدہ عدالت میں اپیل بھی کی جاسکتی ہے اور اگر اصلاح کی کوئی صورت باقی نہ رہے تو پھر عدالت مجاز ہے کہ فریقینکے درمیان تفریق کرا دے۔ خلافت عثمان ؓ کی ایک مثال حضرت عثمان ؓ کے دور خلافت میں حضرت عقیل ؓ کا ایک ایسا ہی معاملہ پیش آیا۔ حضرت عقیل ؓ جنگ بدر میں کفار کی طرف سے شامل ہوئے تاہم فتح مکہیا اس کے قریبی زمانہ میں لحقہ بگوش اسلام ہوگئے۔ اس کے بعد ایک موقع پر حضرت علی ؓ سے ناراض ہو کر حضرت امیر معاویہ ؓ سے جا ملے تھے۔ بہرحال حضرت عقیل ؓ نے فاطمہ ؓ بنت عتبہ سے نکاح کیا تھا۔ عتبہ ، ربیعہ اور ولید وغیرہ غزوہ بدر میں مارے گئے تھے۔ یہ خاندان تو وہی ہے جو حضور ﷺ اور حضرت علی ؓ کا یعنی خاندان عبد مناف ہے حضرت عقیل ؓ اور فاطمہ ؓ کے درمیان بعض اوقات مزاح بھی ہوتا تھا اور بات بڑھ بھی جاتی تھی تو ایک دفعہ ایسا ہوا کہ میاں بیوی کے درمیان کسی بات پر گفتگو ہو رہی تھی کہ فاطمہ ؓ نے پوچھا اس کا باپ عتبہ اور ربیعہ وغیرہ کہاں ہیں تو عقیل ؓ کہنے لگے ، وہ تمہاری بائیں جانب جہنم میں ہوں گے۔ حضرت فاطمہ ؓ نے اس بات کا بُرا منایا اور حضرت عثمان ؓ کی عدالت میں عقیل ؓ کے خلاف شکایت کردی کہ اس کے خاوند نے اسے یہ بات کر کے ذہنی کوفت پہنچائی ہے۔ حالانکہ حضور ﷺ کا فرمان مبارک ہے کہ اس قسم کا مذاق نہیں ہونا چاہیے۔ مرنے ولاے اپنے نتائج کو پہنچ چکے ہیں۔ لہٰذا ان کے متعلق کوئی ایسی بات نہیں کہنی چاہئے۔ جس سے ان کے پس ماندگان کی دل آزاری ہو۔ فاطمہ ؓ مسلمان ہے اگر اس کا باپ کفر کی حالت میں مر گای ، ت و اب اس کو جتلانے کی کیا ضرورت ہے اس قسم کا مذاق اچھا نہیں ہوتا۔ عورتوں کی کمزوری مسلم شریف کی روایت میں آتا ہے کہ حضرت عمران ابن حصین ؓ کی دو بیویاں تھیں۔ ان کی آپس میں بڑی کھٹ پٹ رہتی تھی۔ اسی طرح ایک دوسرے شخص کی بھی دو بیویاں تھیں اور ان کی حالت بھی کچھ مختلف نہ تھی۔ ایک دفعہ ا یسا ہوا کہ یہ شخص حضرت عمران ؓ سے مل کر گھر آیا تو ایک بیوی نے پوچھا تم کہاں تھے کہنے لگا حضرت عمران ؓ سے مل کر آ رہا ہوں بیوی نے کہا تم غلط بیانی کر رہے ہو ، تم تو دوسری بیوی کے ہاں سے آئے ہو۔ بہرحال اس نے انکار کیا اور یوں کہا کہ میں نے حضرت عمران ؓ سے ایک حدیث سنی ہے کہ حضور نبی کریم (علیہ السلام) نے فرمایا اقل ساکن الجنۃ النساء یعنی جنت میں جانے والی بہت کم عورتیں ہونگی کیونکہ ان کی اکثریت جہنم میں جائے گی۔ حضور ﷺ کا ایک اور فرمان یہ بھی ہے یا معشر النساء رئتیکن اکثر اہل النار یعنی اے عورتوں کا گروہ ! میں نے تمہاری زیادہ تعداد دوزخ میں دیکھی ہے۔ لہٰذا خدا کا خوف کیا کرو اور صدقہ خیرات وغیرہ کیا کرو۔ ایک عورت نے عرض کیا ، حضور ! عورتوں کی اکثریت کا دوزخ میں جانے کی کیا وجہ ہے تو آپ نے فرمایا تکفون العشیر تم خاوند کی ناشکری بہت کرتی ہو۔ بہرحال جب حضرت فاطمہ ؓ نے عقیل ؓ کی شکایت دربار عثمان ؓ میں پیش کی تو حضرت عثمان ؓ نے فرمایا کہ میں ان دو کے بارے میں دو حکم مقرر کرتا ہوں۔ چناچہ فاطمہ ؓ کے خاندان سے حضرت معاویہ ؓ حکم مقرر ہوئے اور عقیل ؓ کے خاندان سے عبداللہ بن عباس ؓ کی رائے یہ تھی کہ یہ جھگڑا اختتام پذیر ہوتا نظر نہیں آتا لہٰذا بہتر ہے کہ میاں بیوی میں تفریق کرا دی جائے۔ امیر معاویہ ؓ کہنے لگے کہ میں عبدمناف کے خاندان کے دو شخصوں کے درمیان مفارقت کے حق میں نہیں ہوں۔ یہ دونوں پنچ حضرات باتیں کرتے ہوئے حضرت عقیل ؓ کے گھر کی طرف جا رہے تھے۔ جب یہ ان کے مکان پر پہنچے تو دروازہ بند تھا اور وہ میاں بیوی از خود راضی ہوچکے تھے۔ انہیں بات کرنے کا موقع بھی نہ ملا اور واپس آگئے۔ یہ واقعہ امام ابن کثیر (رح) اور بعض دوسرے مفسرین نے بھی ذکر کیا ہے۔ بہرحال یہ واقعہ نقل کرنے کا مقصد یہ ہے کہ اس قسم کی مصالحتی کارروائی کا آغاز حضرت عثمان ؓ کے زمانے میں ہوا۔ جس کا حکم اللہ تعالیٰ نے اس آیت کریمہ میں دیا ہے۔ مصالحتی کمیٹی کی ذمہ داری بہرحال اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میاں بیوی کے درمیان تنازعہ کی صورت میں دو ارکان پر مشتمل ایک مصالحتی کمیٹی بنائی جائے۔ جو دونوں کے درمیان صلح صفائی کی کوشش کرے ، تاہم صلح جوئی کا انحصار کمیٹی کے ارکان کے خلوص پر ہے۔ اگر وہ نیک نیت ہوں گے ان شریدا اصلاحاً اگر ان کا ارادہ فی الحقیقت اصلاحِ احوال کا ہوگا۔ یوفق اللہ بینھما تو اللہ تعالیٰ ان میں ایسی توفیق پیدا کر دے گا کہ وہ صلح پر آمادہ ہوجائیں گے اور مصالحت کنندگان کی کوشش بار آور ہوگی۔ اگر ان کی نیت میں فتور ہوگا ، معاملہ میں جانبداری کا مظاہرہ کریں گے ، تو ظاہر ہے کہ صلح صفائی کی بجائے تنازعہ مزید بڑھے گا۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ اگر منصفان کا ارادہ اصلاح کرنے کا ہوگا۔ تو اللہ تعالیٰ کوئی بہتر صورت پیدا کر دیگا ، جس کی وجہ سے میاں بیوی میں مصالحت ہو جائیگی۔ مصالحت کمیٹی کو تنبیہ آگے اللہ تعالیٰ کی دو صفات بیان کی گئی ہیں۔ ان اللہ کان علیماً خبیراً بیشک اللہ تعالیٰ جاننے والا اور خبر رکھنے والا ہے ان صفات کے تذکرے سے مصالحت کنندگان کو تنبیہ کرنا مقصود ہے کہ دیکھو ! تمہارا فیصلہ حق و انصاف پر مبنی ہونا چاہیے کسی کی بےجا طرفداری نہ کرنا ، اگر تم نے اندرونِ خانہ کوئی گڑ بڑ کی تو اللہ تعالیٰ علیم ہے۔ وہ تمہاری نیتوں کو بھی جانتا ہے۔ ا س سے کوئی چیز مخفی نہیں اور وہ ذات خبیر بھی ہے تم جو کچھ جس نیت اور ارادے سے کر رہے ہو ، اس کی ہر آن اسے خبر ہے۔ اگر فیصلے میں کوتاہی کرو گے ، جان بوجھ کر انصاف کی خلاف ورزی کرو گے تو اللہ کے ہاں مجرم ٹھہرو گے اور اسکی گرفت میں آجاؤ گے۔ یہ بالکل ویسی ہی تنبیہ ہے جیسی گزشتہ درس میں خاوند کو کی گئی ہے کہ دیکھو ! تمہیں اللہ نے عورت پر حاکم بنایا ہے تو اس کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی مت کرنا۔ یہ نہ سمجھنا کہ مجھے عورت پر کلی اختیار حاصل ہوگئے ہیں جو چاہوں کرتا پھروں۔ انہیں ایسا نہیں ہے۔ وہاں فرمایا ” کان اللہ علیاً کبیراً “ اللہ تعالیٰ بلند بھی اور عظمت و بڑائی کا مالک بھی ہے اگر تم عورت کے ساتھ کوئی زیادتی کرو گے تو پھر اللہ تعالیٰ کی عدالت میں تمہیں بہرحال پیش ہونا ہے اس عدالت سے بڑی نہ کوئی عدالت ہے اور نہ اس عدالت کے سامنے کسی کی چرب زبانی کام آسکتی ہے وہاں تمہیں اپنی زیادتی کا جواب دہ ہونا پڑیگا۔ اگر مصالحتی کمیٹی بھی ناکام ہوجائے تو پھر آخری صورت عدالتی چارہ جوئی ہے۔ اسلامی عدالت فیصلہ کریگی۔ اللہ تعالیٰ نے محرکات نکاح کے ساتھ ساتھ یہ معاشرتی مسائل بھی بیان فرما دیے ہیں۔
Top