Mutaliya-e-Quran - Al-Kahf : 23
وَ لَا تَقُوْلَنَّ لِشَایْءٍ اِنِّیْ فَاعِلٌ ذٰلِكَ غَدًاۙ
وَلَا تَقُوْلَنَّ : اور ہرگز نہ کہنا تم لِشَايْءٍ : کسی کام کو اِنِّىْ : کہ میں فَاعِلٌ : کرنیوالا ہوں ذٰلِكَ : یہ غَدًا : گل
اور دیکھو، کسی چیز کے بارے میں کبھی یہ نہ کہا کرو کہ میں کل یہ کام کر دوں گا
[وَلَا تَقُوْلَنَّ : اور آپ ﷺ ہرگز مت کہیں ] [لِشَايْءٍ : کسی چیز کے لئے ] [انى: کہ میں ] [فَاعِلٌ: کرنے والا ہوں ] [ذٰلِكَ : اس کو ] [غَدًا : کل ] ترکیب : (آیت۔ 23) لِشَایْ ئٍ دراصل لِشَیْ ئٍ ہے۔ اس مقام پر اس کو الف کے ساتھ لکھنا قرآن مجید کا مخصوص املا ہے۔ اسم الفاعل فَاعِلٌ نے فعل کا عمل کیا ہے اور ذٰلِکَ اس کا مفعول ہونے کی وجہ سے محلاً حالت نصب میں ہے، جبکہ غَدًا ظرف ہونے کی وجہ سے نصب میں ہے۔
Top