Mutaliya-e-Quran - Al-Baqara : 179
وَ لَكُمْ فِی الْقِصَاصِ حَیٰوةٌ یّٰۤاُولِی الْاَلْبَابِ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ
وَلَكُمْ : اور تمہارے لیے فِي : میں الْقِصَاصِ : قصاص حَيٰوةٌ : زندگی يّٰٓاُولِي الْاَلْبَابِ : اے عقل والو لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تَتَّقُوْنَ : پرہیزگار ہوجاؤ
عقل و خرد رکھنے والو! تمہارے لیے قصاص میں زندگی ہے اُمید ہے کہ تم اس قانون کی خلاف ورزی سے پرہیز کرو گے
[ وَلَــکُمْ : اور تم لوگوں کے لیے ] [ فِی الْقِصَاصِ : (قتل کے) بدلے میں ] [ حَیٰوۃٌ : زندگی ہے ] [ یّٰـاُولِی الْاَلْبَابِ : اے عقل والو ] [ لَعَلَّـکُمْ : شاید کہ تم لوگ ] [ تَتَّقُوْنَ : تقویٰ اختیار کرو ] ل ب ب لَبَّ (ن) لَــبًّا : کسی چیز کا ست یا جوہر نکالنا ‘ بادام یا اخروٹ وغیرہ کی گری نکالنا۔ لَـبَـبًا : عقل مند ہونا ۔ (انسان کا جوہر اس کی عقل ہے) ۔ لَبٌّ ج اَلْبَابٌ (اسم ذات) : خالص عقل۔ (جو آمیزش یعنی وہم اور جذبات وغیرہ سے پاک ہو) ۔ آیت زیر مطالعہ۔ ترکیب : ” حَیٰوۃٌ“ مبتدأ مؤخر نکرہ ہے۔ اس کی خبر محذوف ہے۔ ” لَـکُمْ “ قائم مقام خبر مقدم ہے جبکہ ” فِی الْقِصَاصِ “ متعلق خبر ہے۔ ” اُولِیْ “ مضاف ہے اور حرفِ ندا ” یَا “ کی وجہ سے منصوب ہے اور ” اَلْاَلْبَابِ “ مضاف الیہ ہے۔
Top