Mutaliya-e-Quran - An-Nisaa : 27
وَ اللّٰهُ یُرِیْدُ اَنْ یَّتُوْبَ عَلَیْكُمْ١۫ وَ یُرِیْدُ الَّذِیْنَ یَتَّبِعُوْنَ الشَّهَوٰتِ اَنْ تَمِیْلُوْا مَیْلًا عَظِیْمًا
وَاللّٰهُ : اور اللہ يُرِيْدُ : چاہتا ہے اَنْ : کہ يَّتُوْبَ : توجہ کرے عَلَيْكُمْ : تم پر وَيُرِيْدُ : اور چاہتے ہیں الَّذِيْنَ يَتَّبِعُوْنَ : جو لوگ پیروی کرتے ہیں الشَّهَوٰتِ : خواہشات اَنْ : کہ تَمِيْلُوْا : پھر جاؤ مَيْلًا : پھرجانا عَظِيْمًا : بہت زیادہ
ہاں، اللہ تو تم پر رحمت کے ساتھ توجہ کرنا چاہتا ہے مگر جو لوگ خود اپنی خواہشات نفس کی پیروی کر رہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے ہٹ کر دور نکل جاؤ
[ وَاللّٰہُ : اور اللہ ] [ یُرِیْدُ : چاہتا ہے ] [ اَنْ : کہ ] [ یَّـتُوْبَ : وہ (رحمت کے ساتھ) متوجہ ہو ] [ عَلَـیْـکُمْ : تم پر ] [ وَیُرِیْدُ الَّذِیْنَ : اور چاہتے ہیں وہ لوگ جو ] [ یَتَّبِعُوْنَ : پیروی کرتے ہیں ] [ الشَّہَوٰتِ : خواہشات کی ] [ اَنْ : کہ ] [ تَمِیْلُوْا : تم لوگ بھٹک جائو ] [ مَیْلاً عَظِیْمًا : بہت زیادہ بھٹکنا ] م ی ل مَالَ ۔ یَمِیْلُ (ض) مَیْلًا : درست سمت چھوڑ کر غلط سمت میں جھکنا۔ اس بنیادی مفہوم کے ساتھ متعدد معانی میں آتا ہے۔ (1) بھٹک جانا ‘ آیت زیر مطالعہ۔ (2) جھک جانا ‘ ایک طرف کا ہورہنا۔ { فَلَا تَمِیْلُوْا کُلَّ الْمَیْلِ فَتَذَرُوْھَا کَالْمُعَلَّقَۃِط } (النسائ :129) ” پس تم لوگ ایک کے مت ہو رہو کہ پھر تم چھوڑ دو دوسری بیوی کو لٹکائی ہوئی کی مانند۔ “ (3) کسی پر حملہ کرنا۔ { فَـیَمِیْلُوْنَ عَلَیْکُمْ مَّیْلَۃً وَّاحِدَۃًط } (النسائ :102) ” تو وہ لوگ حملہ کردیں تم پر ‘ یکبارگی حملہ کرتے ہوئے۔ “
Top