Mutaliya-e-Quran - An-Nisaa : 40
اِنَّ اللّٰهَ لَا یَظْلِمُ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ١ۚ وَ اِنْ تَكُ حَسَنَةً یُّضٰعِفْهَا وَ یُؤْتِ مِنْ لَّدُنْهُ اَجْرًا عَظِیْمًا
اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ لَا يَظْلِمُ : ظلم نہیں کرتا مِثْقَالَ : برابر ذَرَّةٍ : ذرہ وَاِنْ : اور اگر تَكُ : ہو حَسَنَةً : کوئی نیکی يُّضٰعِفْھَا : اس کو کئی گنا کرتا ہے وَيُؤْتِ : اور دیتا ہے مِنْ لَّدُنْهُ : اپنے پاس سے اَجْرًا : ثواب عَظِيْمًا : بڑا
اللہ کسی پر ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کرتا اگر کوئی ایک نیکی کرے تو اللہ اُسے دو چند کرتا ہے اور پھر اپنی طرف سے بڑا اجر عطا فرماتا ہے
[ اِنَّ اللّٰہَ : یقینا اللہ ] [ لاَ یَظْلِمُ : ظلم نہیں کرتا ] [ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ : کسی ذرے کے ہم وزن ] [ وَاِنْ : اور اگر ] [ تَکُ : وہ ہو ] [ حَسَنَۃً : کوئی نیکی ] [ یُّضٰعِفْہَا : تو وہ کئی گنا بڑھاتا ہے اس کو ] [ وَیُؤْتِ : اور وہ دیتا ہے ] [ مِنْ لَّدُنْہُ : اپنے پاس سے ] [ اَجْرًا عَظِیْمًا : ایک شاندار بدلہ ] ث ق ل ثَقَلَ ۔ یَثْقُلُ (ن) ثَقَلًا : وزن معلوم کرنے کے لیے ہاتھ میں اٹھانا۔ ثَقَلٌ ج اَثْقَالٌ (اسم ذات ) : وزن ‘ بوجھ۔ { وَلَـیَحْمِلُنَّ اَثْقَالَھُمْ وَاَثْقَالًا مَّعَ اَثْقَالِھِمْز } (العنکبوت :13) ” اور وہ لوگ لازماً اٹھائیں گے اپنے بوجھ اور کچھ دوسرے بوجھ اپنے بوجھ کے ساتھ۔ “ مِثْقَالٌ (اسم الآلہ) : تولنے کے اوزان ‘ باٹ۔ آیت زیر مطالعہ۔ ثَقُلَ یَثْقُلُ (ک) ثِقَالَـۃً : وزنی ہونا ‘ بھاری ہونا۔ { فَمَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِیْنُہٗ فَاُولٰٓئِکَ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ ۔ } (الاعراف) ” پس بھاری ہوئے جس کے پلڑے تو وہ لوگ ہی مراد پانے والے ہیں۔ “ ثَقِیْلٌ ج ثِقَالٌ (فَعِیْلٌ کے وزن پر صفت) : وزنی ‘ بھاری۔ { اِنَّا سَنُلْقِیْ عَلَیْکَ قَوْلًا ثَقِیْلًا } (المزمل) ” بیشک ہم ڈالیں گے آپ ﷺ پر ایک بھاری بات “۔ { وَیُنْشِیُٔ السَّحَابَ الثِّقَالَ ۔ } (الرعد) ” اور وہ اٹھاتا ہے بھاری بدلیوں کو۔ “ اَثْقَلَ (افعال) اِثْقَالًا : کسی کو بھاری کرنا ‘ کسی پر بوجھ لادنا۔{ فَلَمَّا اَثْقَلَتْ دَّعَوَا اللّٰہَ } (الاعراف :189) ” پھر جب اس نے بھاری کیا تو دونوں نے پکارا اللہ کو۔ “ مُثْقَلٌ (اسم المفعول) : لدا ہوا ‘ بوجھ تلے دبا ہوا۔ { وَاِنْ تَدْعُ مُثْقَلَۃٌ اِلٰی حِمْلِھَا } (فاطر :18) ” اور جب پکارے گی کوئی لدی ہوئی جان اپنے بوجھ کی طرف۔ “ تَثَاقَلَ (تفاعل) اِثَّاقُلًا : بوجھ کے سبب سے کسی طرف جھک جانا ‘ مائل ہونا ‘ گرپڑنا۔ { اِذَا قِیْلَ لَـکُمُ انْفِرُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ اثَّاقَلْتُمْ اِلَی الْاَرْضِط } (التوبۃ :38) ” جب کہاجاتا ہے تم لوگوں سے کہ کوچ کرو اللہ کی راہ میں تو تم لوگ گرے پڑتے ہو زمین کی طرف۔ “
Top