Al-Qurtubi - An-Noor : 25
یَوْمَئِذٍ یُّوَفِّیْهِمُ اللّٰهُ دِیْنَهُمُ الْحَقَّ وَ یَعْلَمُوْنَ اَنَّ اللّٰهَ هُوَ الْحَقُّ الْمُبِیْنُ
يَوْمَئِذٍ : اس دن يُّوَفِّيْهِمُ : پورا دے گا انہیں اللّٰهُ : اللہ دِيْنَهُمُ : ان کا بدلہ الْحَقَّ : سچ (ٹھیک ٹھیک) وَيَعْلَمُوْنَ : اور وہ جان لیں گے اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ هُوَ : وہی الْحَقُّ : برحق الْمُبِيْنُ : ظاہر کرنے والا
اس دن خدا ان کو (ان کے اعمال کا) پورا پورا (اور) ٹھیک بدلہ دے گا اور ان کو معلوم ہوجائے گا کہ خدا برحق (اور حق کو) ظاہر کرنے والا ہے
آیت نمبر 25 ۔ یعنی ان کا حساب اور جز اللہ انہیں پوری پوری دے گی۔ مجاہد نے یومئذ یوفیھم اللہ دینھم الحق یعنی حق کو رفع کے ساتھ پڑھا ہے اس بناء پر کہ وہ اللہ کی صفت ہے۔ ابو عبیدہ نے کہا : اگر لوگون کے خلاف کراہت نہ ہوتی تو بہتر رفع تھا کیونکہ یہ اللہ کی صفت ہے اور حضرت ابی کی قرأت کی موافقت بھی ہے۔ یہ اس لئے کہ جریر بن حازم نے کہا : میں نے حضرت ابی کے مصحف میں دیکھا، یومئذ یوفیھم اللہ دینھم الحق۔ نحاس نے کہا : ا بو عبیدہ سے یہ کلام غیر پسندیدہ ہیکیون کہ اس نے اس سے حجت پکڑی ہے جو سواد اعظم کے مخالف ہے۔ اس میں کوئی حجت نہیں کیونکہ اگر یہ صحیح ہوتا کہ یہ مصحف ابی میں اس طرح ہے تو یومئذ یوفیھم اللہ دینھم الحق کی قرأت جائز ہوتئی۔ دینھم، الحق سے بدل ہوتا اور عام قرائت پر دینھم الحق کے لئیے صفت ہے۔ ویعلمون ان اللہ ھو الحق المبین یہ اللہ کے اسماء میں سے دو اسم ہیں۔ ہم ان دونوں اسماء کا ذکر کئی مقامات پر کیا ہے اور خصوصا الکتاب الاسنیٰ میں کیا ہے۔
Top