Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - An-Nisaa : 31
اِنْ تَجْتَنِبُوْا كَبَآئِرَ مَا تُنْهَوْنَ عَنْهُ نُكَفِّرْ عَنْكُمْ سَیِّاٰتِكُمْ وَ نُدْخِلْكُمْ مُّدْخَلًا كَرِیْمًا
اِنْ
: اگر
تَجْتَنِبُوْا
: تم بچتے رہو
كَبَآئِرَ
: بڑے گناہ
مَا تُنْهَوْنَ
: جو منع کیے گئے
عَنْهُ
: اس سے
نُكَفِّرْ
: ہم دور کردیں گے
عَنْكُمْ
: تم سے
سَيِّاٰتِكُمْ
: تمہارے چھوٹے گناہ
وَنُدْخِلْكُمْ
: اور ہم تمہیں داخل کردیں گے
مُّدْخَلًا
: مقام
كَرِيْمًا
: عزت
اگر تم بڑے بڑے گناہوں سے جن سے تم کو منع کیا جاتا ہے اجتناب رکھو گے تو ہم تمہارے (چھوٹے چھوٹے) گناہ معاف کردیں گے اور تمہیں عزت کے مکانوں میں داخل کریں گے
آیت نمبر :
31
۔ اس آیت کے ضمن میں دو مسئلے ہیں۔ مسئلہ نمبر : (
1
) جب اللہ تعالیٰ نے اس سورت میں بڑے بڑے گناہوں سے منع فرمایا چھوٹے گناہوں سے اجتناب پر تخفیف کا وعدہ فرمایا۔ یہ دلیل ہے کہ گناہ چھوٹے بھی ہوتے ہیں اور بڑے بھی ہوتے ہیں، یہی اہل تاویل اور فقہاء کی جماعت کا نظریہ ہے، چھونا اور دیکھنا یقینی طور پر بڑے گناہوں سے اجتناب کے ساتھ معاف ہوجاتے ہیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا وعدہ سچا ہے اور اس کا قول حق ہے لیکن اس پر یہ چیز واجب نہیں، اس کی نظیر پہلے (آیت) ” انما التوبۃ علی اللہ “۔ کے ارشاد میں توبہ کی قبولیت کے بارے گزر چکی ہے، اللہ تعالیٰ بڑے گناہوں سے اجتناب کی وجہ سے چھوٹے گناہ معاف فرما دیتا ہے، لیکن ایک اور چیز بھی اجتناب کبائر کے ساتھ متصل ہو تو یہ صغیر گناہ معاف ہوں گے اور وہ ہے فرائض کا قائم کرنا، امام مسلم (رح) نے حضرت ابویرہرہ (رح) سے روایت کیا ہے فرمایا رسول اللہ ﷺ نے پانچ نمازیں، جمعہ سے جمعہ تک، رمضان سے رمضان تک گناہوں کو مٹا دیتے ہیں، جب کبائر سے اجنتاب کرے۔ (
1
) (صحیح مسلم، کتاب الطہارۃ، جلد
1
، صفحہ
122
) ابو حاتم البستی (رح) نے مسند میں حضرت ابوہریرہ ؓ اور حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ منبر پر بیٹھے پھر تین مرتبہ فرمایا : قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے۔ (
2
) (المحریر لوجیز جلد
2
، صفحہ
44
) پھر خاموش ہوگئے ہم میں سے ہر شخص رسول اللہ ﷺ کی قسم کی وجہ سے سر جھکا کر رو رہا تھا، پھر آپ ﷺ نے فرمایا : جو بندہ پانچ نازیں ادا کرے اور رمضان کے روزے رکھے اور سات بڑے گناہوں سے اجتناب کرے تو قیامت کے روز اس کے لیے جنت کے آٹھ دروازے کھولے جائیں گے حتی کہ انہیں زور سے بند کیا جائے گا، پھر یہ آیت تلاوت فرمائی : (آیت) ” ان تجتنبوا کبآئر ما تنھون عنہ نکفر عنکم سیاتکم “۔ کتاب وسنت سے چھوٹے گناہوں کی تکفیر کی تائید ملتی ہے مثلا غیر محرم کو دیکھنا اور اس کے مشابہ گناہ اور سنت نے بیان فرمایا کہ (آیت) ” تجتنبوا “۔ سے مراد تمام بڑے گناہوں سے کامل اجتناب نہیں ہے واللہ اعلم۔ اصولوں نے فرمایا : کبیرہ گناہوں سے اجتناب کے ساتھ چھوٹے گناہوں کا کفارہ ہونا قطعی طور پر واجب نہیں بلکہ یہ غلبہ ظن، قوت رجا پر محمول ہے اور مشیئت ثابت ہے، اس پر دلیل یہ ہے کہ اگر گناہ کبیرہ سے اجتناب کرنے والے کے لیے اور فرائض ادا کرنے والے کے لیے ہم قطعی طور پر صغیرہ گناہوں کے کفارہ کا حکم لگائیں تو یہ اس کے لیے اس مباح کے حکم میں ہوں گے جس میں قطعی طور پر گناہ نہیں ہوتا اور یہ شریعت میں نقص ہے۔ اور ہمارے نزدیک کوئی صغیر نہیں ہوگا، قشیری عبدالرحیم نے کہا ہے : صحیح یہ ہے کہ یہ کبائر ہیں لیکن بعض دوسروں سے بڑے گناہ ہیں۔ تمییز، نہ کرنے کی حکمت یہ ہے کہ بندہ تمام گناہوں سے اجتناب کرے۔ میں کہتا ہوں : جس نے نفس کی مخالفت کی طرف دیکھا جیسا کہ بعض علماء نے فرمایا تو گناہ کے چھوٹا ہونے کی طرف نہ دیکھ بلکہ تو اس کی طرف دیکھ جس کی تو نے نافرمانی کی۔ اس نسبت سے تمام گناہ بڑے ہیں اس طریقہ پر قاضی ابوبکر، استاذ ابو اسحاق اسفرائینی، ابو المعالی، ابو النصر عبدالرحیم قشیری رحمۃ اللہ علیہم کا کلام اسی پر محمول کیا جائے گا، انہوں نے فرمایا : بعض گناہوں کو دوسروں کی نسبت سے صغیرہ گناہ کہا جاتا ہے جس طرح زنا کو کفر کی نسبت صغیرہ کہا جاتا ہے بلکہ یہ تمام کبیرہ ہیں اور کفر کے علاوہ جس کے لیے وہ چاہے گا اسے معاف کر دے گا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ (آیت) ” ان اللہ لا یغفر ان یشرک بہ ویغفر ما دون ذلک لمن یشآء “۔ بیشک اللہ تعالیٰ نہیں بخشتا اس بات کو کہ شرک کیا جائے اس کے ساتھ اور بخش دیتا ہے جو اس کے علاوہ ہے جس کو چاہتا ہے۔ اور انہوں نے (آیت) ” ان تجتنبوا کبآئر ما تنھون عنہ “۔ کی قرات سے بھی حجت پکڑی ہے اور بڑا گناہ شرک ہے اور علماء اصول نے فرمایا : کبائر کی صورت میں اس سے مراد کفر کی اجناس ہوگی۔ وہ آیت جس نے حکم کو مقید کیا ہے تمام مطلقات کو اس کی طرف پھیرا جائے گا اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے۔ : (آیت) ” ویغفرما دون ذلک لمن یشآء “۔ اسی طرح علماء اصول نے مسلم وغیرہ کی اس روایت سے بھی حجت پکڑی ہے جو ابو امامہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” جس نے کسی مسلمان کا حق اپنی قسم سے حاصل کیا تو اللہ تعالیٰ اس کے لیے آگ کو واجب کردے گا اور اس پر جنت حرام کر دے گا “۔ ایک شخص نے عرض کی یا رسول اللہ ﷺ اگرچہ وہ حق تھوڑا سا بھی ہو آپ ﷺ نے فرمایا : ” اگرچہ وہ کیکر کی چھڑی ہی وہ “۔ (
1
) (صحیح مسلم، کتاب الا ایمان جلد،
1
، صفحہ
80
) پس تھوڑے سے گناہ پر بھی شدید وعید آئی ہے جس طرح زیادہ گناہ پر آئی ہے، حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا : ہر وہ گناہ کبیرہ ہے جس پر اللہ تعالیٰ نے آگ یا غضب یا لعنت یا عذاب کی وعید سنائی ہے، حضرت ابن مسعود ؓ نے فرمایا : اس سورة میں اللہ تعالیٰ نے جن گناہوں سے منع فرمایا ہے وہ تینتیس تک ہیں اور اس کی تصدیق یہ ارشاد ہے۔ (آیت) ” ان تجتنبوا کبآئر ما تنھون عنہ “۔ طاؤوس نے کہا : حضرت ابن عباس ؓ سے پوچھا گیا گناہ کبیرہ ساتھ ہیں ؟ فرمایا یہ ستر کے قریب ہیں، حضرت سعید بن جبیر ؓ نے فرمایا : ایک شخص نے حضرت ابن عباس ؓ سے کہا : کبیرہ گناہ ساتھ ہیں ؟ فرمایا یہ سات سو تک ہیں ان میں بڑے سات ہیں مگر استغفار کے ساتھ کوئی گناہ کبیرہ نہیں اور اصرار کے ساتھ کوئی گناہ صغیرہ نہیں۔ حضرت ابن مسعود ؓ سے مروی فرمایا : کبیرہ گناہ چار ہیں، اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مایوسی اور رحمت الہیہ سے قنوط اور اللہ تعالیٰ کی تدبیر سے امن میں ہونا (
2
) (المحرر الوجیز، جلد
2
، صفحہ
43
دارالکتب العلمیہ) اور اللہ تعالیٰ کا شریک ٹھہرانا، اس پر قرآن دلیل ہے، حضرت ابن عمر سے مروی ہے کہ گناہ کبیرہ نو ہیں اور وہ یہ ہیں۔ (
1
) کسی نفس کو قتل کرنا، سود کھانا، یتیم کا مال کھانا، محصنۃ پر تہمت لگانا، جھوٹی گواہی دینا، والدین کی نافرمانی کرنا، میدان جنگ سے پیٹھ پھیر کر بھاگ جانا، جادو کرنا اور بہت الحرام میں الحاد کرنا۔ (
3
) (المحرر الوجیز، جلد
2
، صفحہ
43
دارالکتب العلمیہ) اور علماء کے نزدیک مندرجہ ذلیل گناہ بھی کبائر میں سے ہیں جوا چوری، شراب پینا، سلف صالحین کو گالی دینا شرعی احکام سے عدول کرنا، خواہش کی اتباع کرنا، جھوٹی قسم کا اٹھانا اللہ کی رحمت سے مایوس ہونا، انسان کا اپنے والدین کو گالی دینا، آدمی کسی کے والدین کا گالی دیتا ہے پھر وہ اس کے والدین کو گالی دیتا ہے۔ زمین میں فساد کی کوشش کرنا، اس کے علاوہ بھی کثرت سے گناہ ہیں جن کا ذکر قرآن میں اور احادیث میں آیا ہے جن کو ائمہ نے تخریج کیا ہے، مسلم نے کتاب الایمان میں ان میں سے اکثر کا ذکر کیا ہے، کبائر کے متعلق آثار کے مختلف ہونے کی وجہ سے ان کی تعداد اور حصر میں علماء کا اختلاف ہے۔ میں یہ کہتا ہوں کہ کبائر کے متعلق صحیح اور حسن احادیث وارد ہیں ان میں حصر اور شمار کا قصد نہیں کیا گیا ہے لیکن بعض دوسروں کی نسبت بڑے ہیں جن کا ضرر ونقصان زیادہ ہے، شرک تمام کبائر سے بڑا ہے یہ وہ ہے جس کی بخشش نہیں ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس پر نص قائم فرمائی ہے اور اس کے بعد بڑا گناہ رحمت الہیہ سے مایوسی ہے، کیونکہ اس میں قرآن کی تکذیب ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے اور اس کا قول حق ہے (آیت) ” ورحمتی وسعت کل شیئ “۔ (الاعراف :
156
) پس جو کہتا ہے کہ وہ اسے نہیں بخشے گا تو اس نے ایک وسیع چیز کو محدود کردیا، یہ اس صورت میں ہے جب وہ اس کا اعتقاد رکھتا ہو، اس وجہ سے اللہ تعالیٰ نے فرمایا : (آیت) ” انہ لا یایئس من روح اللہ الا القوم الکفرون “۔ (یوسف) اس کے بعد بڑا گناہ قنوط ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : (آیت) ” ومن یقنط من رحمۃ ربہ الا الضالون “۔ (الحجر) اس کے بعد بڑا گناہ اللہ تعالیٰ کی تدبیر سے امن ہونا ہے پس وہ گناہوں میں لگا رہتا ہے اور بغیر عمل کے اللہ کی رحمت پر بھروسہ کرتا ہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” افامنوا مکر اللہ فلا یامن مکر اللہ الا القوم الخسرون “۔ (الاعراف) (تو کیا یہ بےخوف ہوگئے ہیں اللہ کی خفیہ تدبیر سے پس نہیں بےخوف ہوتے اللہ کی خفیہ تدبیر سے سوائے اس قوم کے جو نقصان اٹھانے والی ہوتی ہے) اور فرمایا : (آیت) ” ذلکم ظنکم الذی ظننتم بربکم اردکم فاصبحتم من الخسرین “۔ (حم السجدہ) (اور تمہارے اس گمان نے جو تم اپنے رب کے بارے میں کہا کرتے تھے تمہیں ہلاک کردیا پس تم ہوگئے نقصان اٹھانے والوں سے) اس کے بعد بڑا گناہ کسی کو قتل کرنا ہے، کیونکہ نفس کا ضیاع اور وجود کو ختم کرنا ہے، لواطت، اس میں نسل کو ختم کرنا ہے، زنا، اس میں نسب کا اختلاط ہے، شراب پینا، اس میں عقل کا چلانا جانا ہے جس پر تکلیف کا مدار ہے، نماز کا ترک کرنا اور اذان کو ترک کرنا اس میں شعار اسلام کے اظہار کا ترک ہے، جھوٹی گواہی دینا، اس میں خونوں، شرمگاہوں اور اموال وغیرہ کا مباح کرنا ہے اس کے علاوہ ایسے امور جن کا نقصان واضح ہے، ہر وہ گناہ جس کو شرع نے برا کہا اس پر عقاب کی دھمکی دی اور اس پر سختی فرمائی یا اسکا نقصان وجود میں زیادہ ہے جیسا کہ ہم نے ذکر کیا ہے تو وہ گناہ کبیرہ ہے اس کے علاوہ گناہ صغیرہ ہے، یہ ایک قاعدہ کلیہ ہے۔ مسئلہ نمبر : (
2
) اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” وندخلکم مدخلا کریما “۔ ابو عمر و اور اکثر کو فیوں نے ” مدخلا “ کو میم کے ضمہ کے ساتھ پڑھا ہے اس میں احتمال ہے کہ مصدر ہو یعنی ادخالا اور مفعول محذوف ہے یعنی ہم تمہیں جنت میں داخل کریں گے اور یہ بھی احتمال ہے کہ یہ مدخلا مکان کے معنی میں ہو تو اس صورت میں مفعول ہوگا، اہل مدینہ نے میم کے فتحہ کے ساتھ پڑھا ہے اور یہ بھی جائز ہے کہ یہ دخل کا مصدر ہو اور فعل کے اضمار کے ساتھ منصوب ہو تقدیر عبارت اس طرح ہوگی : ندخلکم فتدخلون مدخلا “۔ اور کلام اس پر دلیل ہے، اور یہ بھی جائز ہے کہ یہ اسم مکان ہو پھر اس کو نصب مفعول بہ کی حیثیت سے ہوگی یعنی ہم تمہیں معزز جگہ یعنی جنت میں داخل کریں گے، یہ ابو سعید بن اعرابی نے کہا : میں نے ابو داؤد سجستانی کو یہ کہتے ہوئے سنا میں نے ابو عبداللہ احمد بن حنبل کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ مسلمان تمام جنت میں جائیں گے میں نے پوچھا وہ کیسے ؟ انہوں نے کہا : اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : (آیت) ” ان تجتنبوا کبآئر ماتنھون عنہ نکفر عنکم سیاتکم وندخلکم مدخلا کریما “۔ یعنی اگر تم بچتے رہو گے ان بڑے بڑے کاموں سے روکا گیا ہے تمہیں جن سے تو ہم محو کردیں گے تمہارے (نامہ اعمال) سے تمہاری برائیاں اور ہم داخل کریں گے تمہیں عزت کی جگہ میں یعنی جنت میں، اور نبی مکرم ﷺ نے فرمایا : میں نے اپنی شفاعت کو اپنی امت کے کبیرہ گناہ کرنے والوں کے لیے ذخیرہ کیا ہے (
1
) (تہذیب تاریخ دمشق الکبیر، جلد
4
صفحہ
282
، دارالسیرہ بیروت) جب اللہ تعالیٰ کبائر کے علاوہ فرما دے گا اور نبی مکرم ﷺ کبیرہ گناہوں کی سفارش کریں گے تو پھر مسلمانوں پر کون سا گناہ باقی رہے گا اور ہمارے علماء نے فرمایا : اہل سنت کے نزدیک کبیرہ گناہ معاف کردیئے جائیں گے ہر اس شخص کے لیے جو موت سے پہلے انہیں ترک کر دے گا جیسا کہ پہلے گزر چکا ہے اور مسلمانوں میں سے جو ان پر مرے گا اسے بھی بخش دیا جائے گا جیسے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” ویغفر مادون ذلک لمن یشآء “۔ یعنی شرک کے علاوہ گناہ معاف فرمادے گا جس کے لیے چاہے گا، اس سے مراد وہ شخص ہے جو گناہوں پر مرا ہو اگر موت سے پہلے توبہ کرنے والا مراد ہو تو پھر شرک اور دوسرے گناہوں میں فرق کا کوئی معنی نہیں رہے گا، کیونکہ شرک سے توبہ کرنے والے کی بھی مغفرت ہوجاتی ہے، حضرت ابن مسعود ؓ سے مروی ہے فرمایا : سورة نساء کی پانچ آیات ایسی ہیں جو مجھے دنیا ومافیہا سے زیادہ محبوب ہیں۔ (
1
) ان تجتنبوا کبآئر ما تنھون عنہ۔ (
2
) ان اللہ لا یغفر ان یشرک بہ (
3
) ومن یعمل سوئا اویظلم نفسہ (
4
) وان تک حسنۃ یضعفا، (
5
) والذین امنوا باللہ رسولہ “۔ ابن عباس ؓ نے فرمایا : سورة نساء میں آٹھ آیات ہیں جو اس امت کے لیے ہر اس چیز سے بہتر ہیں جن پر سورج طلوع ہوتا ہے اور غروب ہوتا ہے۔ (
1
) یرید اللہ لیبین لکم (
2
) واللہ یرید ان یتوب علیکم (
3
) یرید اللہ ان یخفف عنکم (
4
) ان تجتنبواکبآئر ما تنھون عنہ نکفر عنکم سیاتکم (
5
) ان اللہ لا یغفر ان یشرک بہ (
6
) ان اللہ لایظلم مثقال ذرۃ (
7
) ومن یعمل سوءا اویظلم نفسہ (
8
) ما یفعل اللہ بعذابکم “۔ (الایۃ)
Top