Tafseer-e-Saadi - Yaseen : 55
اِنَّ اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ الْیَوْمَ فِیْ شُغُلٍ فٰكِهُوْنَۚ
اِنَّ : بیشک اَصْحٰبَ الْجَنَّةِ : اہل جنت الْيَوْمَ : آج فِيْ شُغُلٍ : ایک شغل میں فٰكِهُوْنَ : باتیں (خوش طبعی کرتے)
اہل جنت اس روز عیش و نشاط کے مشغلے میں ہوں گے
آیت 55 جب اللہ تعالیٰ نے آگاہ فرما دیا کہ ہر شخص کو صرف اس کے اعملا کی جزا ملے گی تو دونوں ریقوں کی جزا اور سزا کا ذکر بھی کیا۔ پہلے اہل جنت کی جزا کا ذکر کرتے ہوئے آگاہ فرمایا کہ اہل جنت اس روز (فی شغل فکھون) ” لطف اٹھانے میں مشغول ہوں گے “ یعنی ایسے مشاغل میں مشغول ہوں گے جن سے نفس کو لطف اور لذت محسوس ہوگی، ہر ایسی چیز میں مشغول ہوں گے جو نفس چاہیں گے، آنکھیں جس سے لذت حاصل کریں گی اور تمنا کرنے والے تمنا کریں گے۔ ان نعمتوں میں خوبصورت دو شیزاؤں سے ملاقات شامل ہے، جیسا کہ فرمایا : (آیت) ” وہ اور ان کی بیویاں “ خوبصورت آنکھوں والی جو خوبصورت چہروں اور خوبصورت بدنوں والی ہونے کے ساتھ ساتھ خوب سیرت بھی ہوں گی (آیت) ” سایوں میں مسہریوں پہ ہوں گے “ یعنی وہ ایسی مسندوں پر بیٹھیں گے جو خوبصورت لباس سے مزین ہوں گی۔ (متکون) مسند پر تکیہ لگائے ہوئے ہوں گے ان کا تکیہ لگانا، کمال راحت، طمانیت اور لذت پر دلالت کرتا ہے۔ (لھم فیھا فاکھۃ) اس میں ان کے لئے تمام قسم کے لذیذ پھل اور میوے بکثرت ہوں گے، مثلا انگور، انجیر اور انار وغیرہ (ولھم ما یدعون) یعنی جو کچھ بھی وہ طلب کریں گے اور تمنا کریں گے، پالیں گے۔ نیز ان کو (سلم) ” سلام “ حاصل ہوگا ” من رب رحیم “” مہربان رب کی طرف سے۔ “ اس آیت کریمہ میں دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ اہل جنت کے ساتھ کلام فرمائے گا اور ان پر اس کا سلام ہوگا اور اللہ نے اسے اپنے ارشاد (قولاً ) کے ذریعے سے مؤکد کیا اور جب رب رحیم کی طرف سے ان کو سلام بھیجا جائے گا تو انہیں ہر لحاظ سے مکمل سلامتی حاصل ہوگی۔ انہیں سلام ہا جائے گا جس سے بڑھ کر کوئی سلام نہیں اور اس جیسی کوئی نعمت نہیں۔ آپ کا کیا خیال ہے بادشاہوں کے بادشاہ، رب عظیم اور رؤف و رحیم کی طرف سے اکرام و تکریم کے گھر میں رہنے والے ان لوگوں کو بھیجا گیا سلام کیسا ہوگا، جن پر اس کی رضا سایہ کناں اور جن سے ناراضی ہمیشہ کے لئے دور ہے ؟ اگر اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے موت مقدر کی ہوتی یا فرحت و سرور کی وجہ سے حرکت قلب کا بند ہوجانا مقرر کیا ہوتا تو وہ خوشی سے ضرور مرجاتے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ ہمارا رب ہمیں ان نعمتوں سے محروم نہیں کرے گا اور ہمیں اپنے چہرہ اقدس کا دیدار کرائے گا۔
Top