Siraj-ul-Bayan - An-Noor : 26
اَلْخَبِیْثٰتُ لِلْخَبِیْثِیْنَ وَ الْخَبِیْثُوْنَ لِلْخَبِیْثٰتِ١ۚ وَ الطَّیِّبٰتُ لِلطَّیِّبِیْنَ وَ الطَّیِّبُوْنَ لِلطَّیِّبٰتِ١ۚ اُولٰٓئِكَ مُبَرَّءُوْنَ مِمَّا یَقُوْلُوْنَ١ؕ لَهُمْ مَّغْفِرَةٌ وَّ رِزْقٌ كَرِیْمٌ۠   ۧ
اَلْخَبِيْثٰتُ : ناپاک (گندی) عورتیں لِلْخَبِيْثِيْنَ : گندے مردوں کے لیے وَالْخَبِيْثُوْنَ : اور گندے مرد لِلْخَبِيْثٰتِ : گندی عورتوں کے لیے وَالطَّيِّبٰتُ : اور پاک عورتیں لِلطَّيِّبِيْنَ : پاک مردوں کے لیے وَالطَّيِّبُوْنَ : اور پاک مرد (جمع) لِلطَّيِّبٰتِ : پاک عورتوں کے لیے اُولٰٓئِكَ : یہ لوگ مُبَرَّءُوْنَ : مبرا ہیں مِمَّا : اس سے جو يَقُوْلُوْنَ : وہ کہتے ہیں لَهُمْ : ان کے لیے مَّغْفِرَةٌ : مغفرت وَّرِزْقٌ : اور روزی كَرِيْمٌ : عزت کی
گندی عورتیں گندے مردوں کیلئے ہیں اور گندے مرد گندی عورتوں کیلئے ہیں اور ستھری عورتیں ستھرے مردوں کیلئے ہیں ، اور ستھرے مر نہ ستھری عورتوں کیلئے ہیں یہ لوگ ان باتوں سے بری ہیں جو وہ کہتے ہیں ان کے لئے مغفرت اور عزت کی روزی ہے (ف 1) ۔
ازدواجی تعلقات کیلئے فریقین کو دیندار ہونا لازم ہے : (ف 1) قرآن حکیم کے نزدیک ازدواجی زندگی کیلئے سب سے زیادہ ضروری چیز جذبہ دینداری اور اخلاق کی پاکیزگی ہے حسن و جمال اور دوسری خصوصیات محض ثانوی حیثیت رکھتی ہیں ، کیونکہ جو تعلقات محض حسن و جمال یا مال و دولت کیوجہ سے قائم ہوں ، دیرپا اور مضبوط نہیں ہوتے ، ان کا تعلق عارضی ہوتا ہے جہاں امیری یا بےنیازی ہوئی فریقین ایک دوسرے سے الگ ہوگئے مگر جو تعلقات کہ اخلاق کی بلندی اور کیرکٹر کی اعلی بنیاد پر قائم ہوں اور روز بروز اور مستحکم ہوتے ہیں ، قرآن حکیم کہتا ہے جو لوگ صالح اور پاکباز ہیں وہ ہمیشہ یہ چاہتے ہیں کہ انکی رفیقہ حیات بھی صالح ہو ، اور جو ناپاک اور گندے خیالات کا انسان ہوتا ہے وہ اپنے لئے اس عورت کو پسند کرتا ہے جو اس کے قماش اور مذاق کے عین مطابق ہوتی ہے ۔ الخبیثت اور الطیبت : کا مفہوم اس بات پر دال ہے کہ ازواج مطہرات ہبہمہ وجوہ الزامات سے پاک ہیں کیونکہ بدچلن عورتیں پاکباز مردوں کے پاس نہیں رہ سکتیں ، اسی طرح بااخلاق اور عفیف مرد فاحشہ عورتوں سے تعلق ازدواجی قائم نہیں کرسکتا ، قرآن نے اس آیت میں دراصل منافقین کو کوتاہی نظر اور بداخلاقی کی مذمت کی ہے ، کیونکہ منافقین کو چاہئے تھا کہ یہ تو دیکھتے کہ وہ کس ذات عصمت آب کے متعلق بیہودہ گوئی کا ارتکاب کر رہے ہیں ، واقعہ کے امکانات سے بحث کرتے اور سوچتے کہ حضور ﷺ کیونکر یہ گوارر کرسکتے تھے ، کہ اپنے حرم میں ایسی عورتوں کو جگہ دیں ، جو اخلاق کے لحاظ سے بلند نہ ہوں ۔
Top