Siraj-ul-Bayan - Yaseen : 29
اِنْ كَانَتْ اِلَّا صَیْحَةً وَّاحِدَةً فَاِذَا هُمْ خٰمِدُوْنَ
اِنْ كَانَتْ : نہ تھی اِلَّا : مگر صَيْحَةً : چنگھاڑ وَّاحِدَةً : ایک فَاِذَا : پس اچانک هُمْ : وہ خٰمِدُوْنَ : بجھ کر رہ گئے
کہ ایسوں کو ٹھنڈا (ف 3) کرنے کو بس ایک ہماری ڈانٹ ہی کافی ہوتی ہے ! ان کا عذاب صرف ایک چنگھاڑ تھی کہ وہ فوراً بجھے رہ گئے
3: اللہ تعالیٰ کے نزدیک مسلمان قدروقیمت کے لحاظ سے ساری کائنات پر خالق ہے ۔ اس لئے اس کو تکلیف دینا گویا اللہ کی غیرت کو چیلنج دیتا ہے ۔ چناچہ جب ان محرومان ازل نے اس مرد جانباز کو شہید کردیا ۔ تو اللہ کا غضب بھڑکا اور ایک سخت تنیز آواز نے ان کی شمع حیات کوفی الفور بجھا کر رکھ دیا اور خرمن زندگی کو یکسر خاکستر کردیا ۔
Top