Tadabbur-e-Quran - Al-Kahf : 12
ثُمَّ بَعَثْنٰهُمْ لِنَعْلَمَ اَیُّ الْحِزْبَیْنِ اَحْصٰى لِمَا لَبِثُوْۤا اَمَدًا۠   ۧ
ثُمَّ : پھر بَعَثْنٰهُمْ : ہم نے انہیں اٹھایا لِنَعْلَمَ : تاکہ ہم دیکھیں اَيُّ : کون۔ کس الْحِزْبَيْنِ : دونوں گروہ اَحْصٰى : خوب یاد رکھا لِمَا لَبِثُوْٓا : کتنی دیر رہے اَمَدًا : مدت
پھر ہم نے ان کو بیدار کیا کہ دیکھیں دونوں گروہوں میں سے کون مدت قیام کو زیادہ صحیح شمار میں رکھنے والا نکلتا ہے
ثُمَّ بَعَثْنَاهُمْ لِنَعْلَمَ أَيُّ الْحِزْبَيْنِ أَحْصَى لِمَا لَبِثُوا أَمَدًا۔ " لنعلم " پر " ل " غایت و نہایت کے مفہوم میں ہے اور " نعلم " کے معنی یہاں دیکھنے اور جانچنے کے ہیں آیت کا مفہوم یہ ہے کہ اس طویل نیند کے بعد پھر ہم نے ان کو جگایا تاکہ یہ بات اس نتیجہ تک منتہی ہو کہ وہ دو گروہ ہو کر آپس میں اس سوال پر بحث کریں کہ اس حالت خواب میں وہ کتنی مدت رہے ؟ کوئی کچھ کہے گا کوئی کچھ۔ اس طرح ہم ان کو جانچ لیں گے کہ اس مدت کا ان میں سے کوئی گروہ اندازہ کرسکا اور بالآخر یہ بات واضح ہوجائے کہ ان میں سے کوئی بھی اس کا اندازہ نہ کرسکا۔ نیز ان پر یہ حقیقت اچھی طرح واضح ہوجائے کہ یہی حال برزخی زندگی کا ہوگا۔ اس کی مدت کا بھی کسی کو احساس نہیں ہوگا۔ ہر شخص اٹھنے پر یہی گمان کرے گا کہ بس ابھی سوئے تھے ابھی جاگ پڑے ہیں۔ آگے آیت 19 میں یہ مضمون مزید وضاحت سے آ رہا ہے وہاں اس کے تمام مخفی گوشے سامنے آجائیں گے۔
Top