Tadabbur-e-Quran - Al-Kahf : 47
وَ قُلِ الْحَقُّ مِنْ رَّبِّكُمْ١۫ فَمَنْ شَآءَ فَلْیُؤْمِنْ وَّ مَنْ شَآءَ فَلْیَكْفُرْ١ۙ اِنَّاۤ اَعْتَدْنَا لِلظّٰلِمِیْنَ نَارًا١ۙ اَحَاطَ بِهِمْ سُرَادِقُهَا١ؕ وَ اِنْ یَّسْتَغِیْثُوْا یُغَاثُوْا بِمَآءٍ كَالْمُهْلِ یَشْوِی الْوُجُوْهَ١ؕ بِئْسَ الشَّرَابُ١ؕ وَ سَآءَتْ مُرْتَفَقًا
وَقُلِ : اور کہ دیں الْحَقُّ : حق مِنْ : سے رَّبِّكُمْ : تمہارا رب فَمَنْ : پس جو شَآءَ : چاہے فَلْيُؤْمِنْ : سو ایمان لائے وَّمَنْ : اور جو شَآءَ : چاہے فَلْيَكْفُرْ : سو کفر کرے (نہ مانے) اِنَّآ : بیشک ہم اَعْتَدْنَا : ہم نے تیار کیا لِلظّٰلِمِيْنَ : ظالموں کے لیے نَارًا : آگ اَحَاطَ : گھیر لیں گی بِهِمْ : انہیں سُرَادِقُهَا : اس کی قناتیں وَاِنْ يَّسْتَغِيْثُوْا : اور اگر وہ فریاد کریں گے يُغَاثُوْا : وہ داد رسی کیے جائینگے بِمَآءٍ : پانی سے كَالْمُهْلِ : پگھلے ہوئے تانبے کی مانند يَشْوِي : وہ بھون ڈالے گا الْوُجُوْهَ : منہ (جمع) بِئْسَ الشَّرَابُ : برا ہے پینا (مشروب) وَسَآءَتْ : اور بری ہے مُرْتَفَقًا : آرام گاہ
اس دن کا خیال کرو جس دن ہم پہاڑوں کو چلا دیں گے اور تم زمین کو دیکھو گے کہ بالکل عریاں ہوگئی ہے اور ہم ان کو اکٹھا کریں گے تو ان میں سے کسی کو چھوڑیں گے نہیں
وَيَوْمَ نُسَيِّرُ الْجِبَالَ وَتَرَى الأرْضَ بَارِزَةً وَحَشَرْنَاهُمْ فَلَمْ نُغَادِرْ مِنْهُمْ أَحَدًا وَتَرَى الأرْضَ بَارِزَةً۔ یعنی آج تو یہ زمین لدی پھندی نظر آتی ہے۔ اس میں پہاڑ گڑے ہوئے ہیں۔ عالیشان ایون و محل کھڑے ہیں۔ یہ باغوں اور چمنوں سے آراستہ ہے لیکن ایک دن آئے گا کہ دوسری چیزوں کا تو کیا ذکر اس کے پہاڑ بھی اکھاڑ دیے جائیں گے اور یہ ایک صفا چٹ میدان بن جاے گی۔ اس کی ہر رونق اس سے چھین لی جائے گی۔ فرمایا کہ اس دن ہم سب کو اکٹھا کریں گے، کسی کو بھی نہیں چھوڑیں گے، نہ امیر کو، نہ غریب کو، نہ آقا کو، نہ غلام کو، نہ عابد کو نہ معبود کو۔
Top