Tadabbur-e-Quran - Al-Kahf : 48
وَ عُرِضُوْا عَلٰى رَبِّكَ صَفًّا١ؕ لَقَدْ جِئْتُمُوْنَا كَمَا خَلَقْنٰكُمْ اَوَّلَ مَرَّةٍۭ١٘ بَلْ زَعَمْتُمْ اَلَّنْ نَّجْعَلَ لَكُمْ مَّوْعِدًا
وَعُرِضُوْا : اور وہ پیش کیے جائیں گے عَلٰي : پر۔ سامنے رَبِّكَ : تیرا رب صَفًّا : صف بستہ لَقَدْ جِئْتُمُوْنَا : البتہ تم ہمارے سامنے آگئے كَمَا : جیسے خَلَقْنٰكُمْ : ہم نے تمہیں پیدا کیا تھا اَوَّلَ مَرَّةٍ : پہلی بار بَلْ : بلکہ (جبکہ) زَعَمْتُمْ : تم سمجھتے تھے اَلَّنْ نَّجْعَلَ : کہ ہم ہرگز نہ ٹھہرائیں گے تمہارے لیے لَكُمْ : تمہارے لیے مَّوْعِدًا : کوئی وقتِ موعود
اور وہ سب کے سب صف بستہ تیرے رب کے حضور پیش کیے جائیں گے۔ ہم کہیں گے تم ہمارے پاس اسی طرح آئے ہو جس طرح ہم نے تم کو پہلی بار پیدا کیا بلکہ تم نے گمان کیا کہ ہم تمہارے حساب کے لیے کوئی یوم موعود نہیں مقرر کریں گے
وَعُرِضُوا عَلَى رَبِّكَ صَفًّا لَقَدْ جِئْتُمُونَا كَمَا خَلَقْنَاكُمْ أَوَّلَ مَرَّةٍ بَلْ زَعَمْتُمْ أَلَّنْ نَجْعَلَ لَكُمْ مَوْعِدًا خالی ہاتھ واپسی : اس دن سب کی پیشی تیرے رب کے حضور ہوگی صف بستہ۔ آج یہ اپنی امرت و ریاست کے گھمنڈ میں اکڑتے ہیں لیکن اس دن یہ غلاموں کی طرح اپنے رب کے آگے صف باندھے ہوئے حاضر ہوں گے اور ہم ان سے کہیں گے کہ دیکھ لو، جس طرح تم دنیا میں خالی ہاتھ گئے تھے اسی طرح تم دنیا میں خالی ہاتھ گئے تھے اسی طرح آج خالی ہاتھ تم ہمارے پاس حاضر ہوگئے۔ یعنی نہ آج تمہارے ساتھ تمہارے خدم و حشم ہیں اور نہ وہ اموال و اسباب جن پر تم دنیا میں نازاں تھے۔ " وترکتم ما خولناکم واء ظہورکم، جو کچھ ہم نے تمہیں بخشا تھا وہ سب تم نے اپنے پیچھے چھوڑا۔ َلْ زَعَمْتُمْ أَلَّنْ نَجْعَلَ لَكُمْ مَوْعِدًا، یعنی اس بےبسی اور محرومی کا تو تمہیں بھلا کیا گمان ہوتا، تم تو اس زعم میں مبتلا تھے کہ تمہارے حساب کتاب کے لیے سرے سے کوئی دن ہی مقرر نہیں ہے۔
Top