Tadabbur-e-Quran - Al-Ankaboot : 21
یُعَذِّبُ مَنْ یَّشَآءُ وَ یَرْحَمُ مَنْ یَّشَآءُ١ۚ وَ اِلَیْهِ تُقْلَبُوْنَ
يُعَذِّبُ : وہ عذاب دیتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جس کو چاہے وَيَرْحَمُ : اور رحم فرماتا ہے مَنْ يَّشَآءُ : جس پر چاہے وَاِلَيْهِ : اور اسی کی طرف تُقْلَبُوْنَ : تم لوٹائے جاؤگے
وہ جس کو چاہیے گا عذاب دے گا اور جس پر چاہے گا رحم کرے گا اور اسی کی طرف تم لوٹائے جائو گے۔
یعذب من یشاء ویرحم من یشاء ج والیہ تقلبون (21) یعنی اس دنیا کے واقعات و حوادث اور اس کی تاریخ کے مطالعہ سے یہ حقیقت بھی ثابت ہوتی ہے کہ اللہ تعالیٰ ہی جس کو چاہتا ہے سزا دیتا ہے اور جس پر چاہتا ہے رحم فرماتا ہے۔ اس کے اپنے قانون عدل و حکمت کے سوا اور کوئی چیز بھی اس کی مشیت وقدرت پر اثر انداز نہیں ہوتی ہے۔ قرآن میں قوموں کو جو تاریخ بیان ہوئی ہے وہ اس حقیقت کا ناقابلِ تردید ثبوت ہے۔ اور یہیں سے یہ بات بھی نکلتی ہے کہ آخرت میں بھی عذاب وثواب کا معاملہ تمام تراسی کے اختیار میں ہوگا، کوئی دوسرا اس کے اس اختیار میں مداخلت نہ کرسکے گا۔ وہی اپنے عدل و حکمت کے مطابق جس کو چاہے گا سزا دے گا، جس کو چاہے گا اپنی مغفرت سے نوازے گا۔ ’ والیہ تقلبون ‘۔ اور یہیں سے یہ بات بھی نکلی کہ سب کی واپسی بالآخر اللہ تعالیٰ ہی کی طرف ہوتی ہے، کسی اور کی یہ حیثیت نہیں ہے کہ مولیٰ و مرجع بن سکے۔ جب اس دنیا میں اس کی گرفت سے بچانے والا کوئی اور نہ بن سکا، کسی اور کی دہائی کچھ کارگر نہ ہوسکی تو آخرت میں اس کے نافع ہونے کی توقع کس بنیاد پر کی جائے !
Top