Tafheem-ul-Quran - Al-Ankaboot : 11
وَ لَیَعْلَمَنَّ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ لَیَعْلَمَنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ
وَلَيَعْلَمَنَّ : اور البتہ ضرور معلوم کریگا اللّٰهُ : اللہ الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے وَلَيَعْلَمَنَّ : اور البتہ ضرور معلوم کریگا الْمُنٰفِقِيْنَ : منافق (جمع)
اور اللہ کو تو ضرور یہ دیکھنا ہی ہے کہ ایمان لانے والے کون ہیں اور منافق کون۔16
سورة العنکبوت 16 یعنی اللہ آزمائش کے مواقع اس لیے بار بار لاتا ہے تاکہ مومنوں کے ایمان اور منافقوں کے نفاق کا حال کھل جائے اور جس کے اندر جو کچھ بھی چھپا ہوا ہے وہ سامنے آجائے، یہی بات سورة آل عمران میں فرمائی گئی ہے کہ مَا كَان اللّٰهُ لِيَذَرَ الْمُؤْمِنِيْنَ عَلٰي مَآ اَنْتُمْ عَلَيْهِ حَتّٰى يَمِيْزَ الْخَبِيْثَ مِنَ الطَّيِّبِ (آیت 179) " اللہ مومنوں کو ہرگز اس حالت میں رہنے دینے والا نہیں ہے جس میں تم اس وقت ہو (کہ صادق الایمان اور منافق سب ملے جلے ہیں) وہ پاک لوگوں کو ناپاک لوگوں سے الگ نمایاں کر کے رہے گا "۔
Top