Tafheem-ul-Quran - Yaseen : 67
وَ لَوْ نَشَآءُ لَمَسَخْنٰهُمْ عَلٰى مَكَانَتِهِمْ فَمَا اسْتَطَاعُوْا مُضِیًّا وَّ لَا یَرْجِعُوْنَ۠   ۧ
وَلَوْ نَشَآءُ : اور اگر ہم چاہیں لَمَسَخْنٰهُمْ : ہم مسخ کردیں انہیں عَلٰي : پر۔ میں مَكَانَتِهِمْ : اور ان کی جگہیں فَمَا اسْتَطَاعُوْا : پھر نہ کرسکیں مُضِيًّا : چلنا وَّلَا يَرْجِعُوْنَ : اور نہ وہ لوٹیں
ہم چاہیں تو اِنہیں اِن کی جگہ ہی پر اس طرح مسخ کر کے رکھ دیں کہ یہ نہ آگے چل سکیں نہ پیچھے پلٹ سکیں۔ 56
سورة یٰسٓ 56 قیامت کا نقشہ کھینچنے کے بعد اب انہیں بتایا جا رہا ہے کہ یہ قیامت تو خیر تمہیں دور کی چیز نظر آتی ہے، مگر ذرا ہوش میں آ کر دیکھو کہ خود اس دنیا میں، جس کی زندگی پر تم پھولے ہوئے ہو، تم کس طرح اللہ کے دست قدرت میں بےبس ہو۔ یہ آنکھیں جن کی بینائی کے طفیل تم اپنی دنیا کے سارے کام چلا رہے ہو، اللہ کے ایک اشارے سے اندھی ہو سکتی ہیں۔ یہ ٹانگیں جن کے بل پر تم یہ ساری دوڑ دھوپ دکھا رہے ہو، اللہ کے ایک حکم سے ان پر اچانک فالج گر سکتا ہے۔ جب تک اللہ کی دی ہوئی یہ طاقتیں کام کرتی رہتی ہیں، تم اپنی خودی کے زعم میں مدہوش رہتے ہو، مگر جب ان میں سے کوئی ایک طاقت بھی جواب دے جاتی ہے تو تمہیں معلوم ہوجاتا ہے کہ تمہاری بساط کتنی ہے۔
Top