Tafseer-al-Kitaab - Al-Kahf : 46
اَلْمَالُ وَ الْبَنُوْنَ زِیْنَةُ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَا١ۚ وَ الْبٰقِیٰتُ الصّٰلِحٰتُ خَیْرٌ عِنْدَ رَبِّكَ ثَوَابًا وَّ خَیْرٌ اَمَلًا
اَلْمَالُ : مال وَالْبَنُوْنَ : اور بیٹے زِيْنَةُ : زینت الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا : دنیا کی زندگی وَالْبٰقِيٰتُ : اور باقی رہنے والی الصّٰلِحٰتُ : نیکیاں خَيْرٌ : بہتر عِنْدَ رَبِّكَ : تیرے رب کے نزدیک ثَوَابًا : ثواب میں وَّخَيْرٌ : اور بہتر اَمَلًا : آرزو میں
(اے پیغمبر، ) مال و اولاد، دنیوی زندگی کی دلفریبیاں ہیں (مگر چند روزہ، ناپائیدار) ۔ اصل میں تو باقی رہ جانے والی نیکیاں ہی تمہارے رب کے نزدیک بہ اعتبار ثواب کے ( متاع دنیا سے) کہیں بہتر ہیں اور امید کے اعتبار سے بھی کہیں بہتر۔
[15] یعنی اعمال صالحہ سے جو امیدیں وابستہ ہوتی ہیں وہ آخرت میں ضرور پوری ہوں گی۔ بخلاف متاع دنیا کے کہ اس سے دنیا میں بھی انسانی امیدیں پوری نہیں ہوتی اور آخرت میں تو کوئی احتمال ہی نہیں۔
Top