Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 180
كُتِبَ عَلَیْكُمْ اِذَا حَضَرَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ اِنْ تَرَكَ خَیْرَا١ۖۚ اِ۟لْوَصِیَّةُ لِلْوَالِدَیْنِ وَ الْاَقْرَبِیْنَ بِالْمَعْرُوْفِ١ۚ حَقًّا عَلَى الْمُتَّقِیْنَؕ
كُتِبَ عَلَيْكُمْ : فرض کیا گیا تم پر اِذَا : جب حَضَرَ : آئے اَحَدَكُمُ : تمہارا کوئی الْمَوْتُ : موت اِنْ : اگر تَرَكَ : چھوڑا خَيْرَۨا : مال الْوَصِيَّةُ : وصیت لِلْوَالِدَيْنِ : ماں باپ کے لیے وَالْاَقْرَبِيْنَ : اور رشتہ دار بِالْمَعْرُوْفِ : دستور کے مطابق حَقًّا : لازم عَلَي : پر الْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگار
(مسلمانو، ) تم پر فرض کیا گیا ہے کہ جب تم میں سے کسی کے سامنے موت آموجود ہو (اور) وہ کچھ مال چھوڑنے والا ہو تو والدین اور رشتہ داروں کے لئے معقول طریقے سے وصیت کرجائے۔ (یہ) لازم ہے متقی لوگوں پر۔
[115] یہ حکم وصیت سورة نساء کی آیت میراث کے نزول سے (جس میں حق داروں کے حصے معین کر کے بتا دیئے گئے ہیں) بہت قبل کا ہے۔ جائیداد کی تقسیم اب آیت میراث کے بموجب ہوگی۔ جہاں تک وصیت کا تعلق ہے نبی ﷺ کے حکم کے بموجب وصیت کل جائیداد کے صرف ایک تہائی حصے کی حد تک کی جاسکتی ہے اور وہ بھی صرف غیر وارث کو۔
Top