Tafseer-al-Kitaab - An-Noor : 7
وَ الْخَامِسَةُ اَنَّ لَعْنَتَ اللّٰهِ عَلَیْهِ اِنْ كَانَ مِنَ الْكٰذِبِیْنَ
وَالْخَامِسَةُ : اور پانچویں اَنَّ : یہ کہ لَعْنَتَ اللّٰهِ : اللہ کی لعنت عَلَيْهِ : اس پر اِنْ كَانَ : اگر ہے وہ مِنَ : سے الْكٰذِبِيْنَ : جھوٹ بولنے والے
اور پانچویں مرتبہ یہ (کہے) کہ اگر وہ جھوٹا ہو تو اس پر اللہ کی لعنت۔
[8] اس حلفی بیان کا نام شریعت کی اصلاح میں '' لعان '' ہے اور اس کی تفصیل فقہ کی کتابوں میں درج ہے، الزام بدکاری کے ثبوت کے لئے تو قاعدہ وہی یعنی چار گواہوں کی شہادت ہے لیکن اگر شوہر چار گواہ پیش نہ کرسکے تو خود اس کی پانچ مرتبہ کی حلفی شہادت قائم مقام چار گواہوں کے سمجھی جائے گی اور بیوی پر حد زنا جاری کردی جائے گی۔
Top