Tafseer-al-Kitaab - An-Nisaa : 16
وَ الَّذٰنِ یَاْتِیٰنِهَا مِنْكُمْ فَاٰذُوْهُمَا١ۚ فَاِنْ تَابَا وَ اَصْلَحَا فَاَعْرِضُوْا عَنْهُمَا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ تَوَّابًا رَّحِیْمًا
وَالَّذٰنِ : اور جو دو مرد يَاْتِيٰنِھَا : مرتکب ہوں مِنْكُمْ : تم میں سے فَاٰذُوْھُمَا : تو انہیں ایذا دو فَاِنْ : پھر اگر تَابَا : وہ توبہ کریں وَاَصْلَحَا : اور اصلاح کرلیں فَاَعْرِضُوْا : تو پیچھا چھوڑ دو عَنْهُمَا : ان کا اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ كَانَ : ہے تَوَّابًا : توبہ قبول کرنے والا رَّحِيْمًا : نہایت مہربان
اور جو دو تم میں سے بدکاری کے مرتکب ہوں تو ان دونوں کو اذیت پہنچاؤ۔ پھر اگر وہ دونوں توبہ کریں اور اپنی اصلاح کرلیں تو انہیں چھوڑ دو ۔ بلاشبہ اللہ بڑا ہی توبہ قبول کرنے والا (اور) رحمت والا ہے۔
[20] ان دو آیتوں میں زنا کے متعلق ابتدائی احکام ہیں۔ پہلی آیت صرف زانیہ عورت کے بارے میں ہے اور دوسری زانیہ عورت اور زانیہ مرد دونوں کے بارے میں۔ بعد میں سورة نور کی وہ آیت نازل فرمائی جس میں مرد و عورت دونوں کے لئے ایک ہی سزا کا حکم ہے لیکن بعض مفسرین اس طرف گئے ہیں کہ ان آیات میں اور سورة نور میں ایک ہی جرم کی سزا نہیں بیان کی گئی بلکہ دو مختلف جرائم کا ذکر کیا گیا ہے۔ یہاں جس بدچلنی کا ذکر کیا ہے اس سے مقصود وہ بدچلنی ہے جو دو عورتیں اور دو مرد آپس میں کریں جب کہ سورة نور میں زنا کا ذکر ہے پس دونوں احکام اپنی اپنی جگہ باقی ہیں۔
Top