Tafseer-al-Kitaab - An-Nisaa : 29
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا لَا تَاْكُلُوْۤا اَمْوَالَكُمْ بَیْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ اِلَّاۤ اَنْ تَكُوْنَ تِجَارَةً عَنْ تَرَاضٍ مِّنْكُمْ١۫ وَ لَا تَقْتُلُوْۤا اَنْفُسَكُمْ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ كَانَ بِكُمْ رَحِیْمًا
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے (مومن) لَا تَاْكُلُوْٓا : نہ کھاؤ اَمْوَالَكُمْ : اپنے مال بَيْنَكُمْ : آپس میں بِالْبَاطِلِ : ناحق اِلَّآ : مگر اَنْ تَكُوْنَ : یہ کہ ہو تِجَارَةً : کوئی تجارت عَنْ تَرَاضٍ : آپس کی خوشی سے مِّنْكُمْ : تم سے َلَا تَقْتُلُوْٓا : اور نہ قتل کرو اَنْفُسَكُمْ : اپنے نفس (ایکدوسرے) اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ كَانَ : ہے بِكُمْ : تم پر رَحِيْمًا : بہت مہربان
اے لوگو جو ایمان لائے ہو، ایک دوسرے کے مال ناحق خورد برد نہ کیا کرو، ہاں اگر کوئی تجارت باہمی رضامندی سے ہو (اور اس میں کچھ ہاتھ لگ جائے تو وہ ناروا نہیں) ۔ اور (دیکھو، ) اپنی جانوں کو ہلاک نہ کرو۔ بیشک اللہ تمہارے حق میں ہمیشہ رحم کرنے والا ہے۔
[26] اس کے دو معنی ہیں ایک یہ کہ دوسروں کا مال ناجائز طور پر کھا کر اپنے آپ کو ہلاکت میں ڈالنا ہے اور دوسرے یہ کہ ایک دوسرے کو قتل یا خود کشی نہ کرو۔
Top