Tafseer-al-Kitaab - At-Talaaq : 3
وَّ یَرْزُقْهُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُ١ؕ وَ مَنْ یَّتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسْبُهٗ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ بَالِغُ اَمْرِهٖ١ؕ قَدْ جَعَلَ اللّٰهُ لِكُلِّ شَیْءٍ قَدْرًا
وَّيَرْزُقْهُ : اور رزق دے گا اس کو مِنْ حَيْثُ لَا : جہاں سے، نہ يَحْتَسِبُ : وہ گمان کرتا ہوگا وَمَنْ يَّتَوَكَّلْ : اور جو بھروسہ کرے گا عَلَي اللّٰهِ : اللہ پر فَهُوَ حَسْبُهٗ : تو وہ کافی ہے اس کو اِنَّ اللّٰهَ : بیشک اللہ تعالیٰ بَالِغُ اَمْرِهٖ : پہنچنے والا ہے اپنے حکم کو قَدْ جَعَلَ اللّٰهُ : تحقیق بنادیا اللہ نے لِكُلِّ شَيْءٍ : ہر چیز کے لیے قَدْرًا : ایک اندازہ
اور اس کو وہاں سے روزی پہنچائے گا جہاں سے اس کو وہم و گمان بھی نہ تھا۔ اور جو شخص اللہ پر بھروسہ رکھتا ہے تو اللہ اس کے لئے کافی ہے۔ اللہ اپنا کام (بہرحال) پورا کر کے رہتا ہے۔ اللہ نے ہر چیز کے لئے ایک اندازہ ٹھہرا رکھا ہے۔
[5] جس عورت سے آدمی دل برداشتہ ہو کر تعلقات منقطع کرلینے پر آمادہ ہوچکا ہو اس پر مال خرچ کرنا تو اسے ضرور ناگوار ہوگا۔ اور اگر آدمی تنگ دست بھی ہو تو یہ خرچ اسے اور زیادہ کھلے گا۔ لیکن اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والوں کو یہ سب برداشت کرنا چاہئے۔ اگر آدمی اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہوئے اس کے احکام کی پابندی کرے تو اللہ تعالیٰ اس کی روزی میں کشادگی عطا کرے گا۔ [6] یعنی اللہ تعالیٰ کا حکم نافذ ہو کر رہتا ہے۔ کوئی اسے روکنے والا نہیں۔ [7] یعنی اس کے ہاں ہر چیز کا اندازہ ہے۔ اسی کے مطابق وہ ظہور پذیر ہوتی ہے اس لئے اگر کسی چیز کے حاصل ہونے میں کچھ دیر ہو تو آدمی کو گھبرانا نہیں چاہئے۔
Top